ماہنامہ الحق مارچ اپریل مئی 2014ء |
امعہ دا |
|
علمی مقام: ہمارے استاد علامہ فا نی صاحب ؒ کو اللہ تبارک نے اپنی صفتِ علم سے حظِ وافر عطا فرمایا تھا اور اللہ تعالیٰ نے عمیق علم نصیب فرمایا تھا ۔ راقم الحروف نے فانی صاحب ؒ سے دورہ حدیث میں موطائین اور نسائی پڑھی ، جب کسی حدیث میں کوئی مسئلہ فقہیہ آتا تو تمام ائمہ کرام کا نام بہت ادب واحترام کے ساتھ لے کر کہتے تھے کہ اس میں فلاں امام کا یہ مذہب ہے فلاں امام یہ فرماتے ہیں ان کی یہ دلیل ہیں اور آخر میں جب احناف کی باری آتی تو آواز میں ایک قسم کی بلندی آجاتی ۔ احناف کے دلائل کا ذکر کرنے کے بعد احناف کے کئی کئی وجوہ ترجیح بیان کرتے تھے ۔ حضرت فانی صاحب ؒ کے درسی افادات کو راقم الحروف درس کے دوران تحریر کرتے تھے ۔ بطور مثال ایک مسئلے کی روداد، قرأۃ الامام میں ہفتوں بحث کے بعد اٹھارہ وجوہ ترجیح ذکر کئے اور کہاکہ اور بیان کروں یا یہی کافی ہے ۔ استادجی ! ایک کہنہ مشق استاد اور مدرس تھے، طلبہ ان کے درس کیلئے ترستے تھے کہ وہ ہر مسئلے کی آسان اور دلنشین تشریح کرتے تھے اور ساتھ ساتھ ہی توضیح بالمثالِ خارجی اور اشعار مختلفہ کے ساتھ کرتے تھے ۔وہ دیوبند ثانی میں مسند حدیث پر براجماں ہونے کے ساتھ ساتھ جامعہ میں دیگر چھوٹی بڑی کتابیں بھی پڑھاتے تھے ۔ سالہاسال تدریس میں تجربے کی بنیاد پر کئی کتابوں کے شروح لکھے ، حسامی کی شرح توضیح السامی بزبان پشتولکھی ہے کافیہ جو علم نحو کی اہم ترین کتابوں میں ہے اس کا ’’دروس الکافیہ‘‘ اور ’’عیوان الصافیہ‘‘ کے نام شروح لکھی ۔ ادبی مقام : علامہ فانی صاحب ؒ استاد الحدیث ہونے کے ساتھ ایک بہترین مصنف ، محقق ، ادیب وشاعر اور قلم کار بھی تھے اس نے اپنے والد گرامی ، صدرالمدرسین جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک ، فاضل دیوبند ، شیخ الحدیث مولانا عبدالحلیم زروبی ؒ کے سوانح حیات’’حیات صدرالمدرسین ‘‘ حیات شیخ القرآن (حضرت مولانا عبدالہادی صاحب شاہ منصور) ، افاداتِ حلیم ، کاروان آخرت لکھیں ۔ شعری مجموعے میں نالۂ زار ، ازغی دتمنا، داغہائے فراق، بے شانہ غم ، وغیرہ تحریر فرمائی ۔ کسی جگہ پڑھاتے تھا کہ حضرت احمد علی لاہوری ؒ سے کسی صاحب نے امیر شریعت سید عطاء اللہ شاہ بخاری ؒ کے متعلق کہا کہ وہ ہر وقت لطائف ومذاق میں ہی پڑے رہتے ہیں تو حضرت لاہوری ؒ نے فرمایا ! امیر شریعت کی ولایت کو ان کی ظرافت نے چھپا رکھا ہے ‘‘۔اگر میں یہ کہوں تو یہ غلط نہیں ہوگا کہ ہمارے استاد اور شیخ الحدیث فانی صاحب ؒ کی بھی کچھ ایسی کیفیت تھی وہ وقت کے عظیم مشائخ سے بیعت تھے ۔ اللہ تعالیٰ حضرت کے اہل وعیال اور سب متعلقین کوصبر جمیل عطا فرمائے ، آمین ، اور اللہ تعالیٰ حضرت فانی ؒ کو کروٹ کروٹ جنت نصیب فرمائے ۔ اور اعلیٰ علیین میں مقام نصیب فرمائے !آمین ثم آمین ۔