ماہنامہ الحق مارچ اپریل مئی 2014ء |
امعہ دا |
|
سے تسلی ملتی ہے کہ اگر بہار میں پھولوں سے درخت لد جاتے ہیں، خزاں میں غائب ہو جاتے ہیں پھر جونہی موسم کا دَور پلٹتا ہے دوبارہ آموجود ہوتے ہیں مگر موسمی پھولوں کے پودوں کا شیوۂ یک رنگی ویک ساختگی دیکھئے کہ جب ایک مرتبہ دنیا کو پیٹھ دکھا دی تو دوبارہ مڑ کے دیکھنا نہیں چاہتے۔ اسی طرح انسان کی حقیقت بھی ہے: وضع زمانہ قابل دیدن دوبارہ نیست رو پس نکر د ہر کہ ازین خاکد ان گذشت یعنی زمانے کا رویّہ دوبارہ دیکھنے کے قابل نہیں ہے اس لئے جو دُنیا سے ایک دفعہ چلا گیا اس نے دوبارہ مڑ کر نہیں دیکھا۔ بہرحال فانی صاحبؒ نے فانی ز ندگی کے چند ایام گزارے اور فانی دُنیا کو خیر باد کہا اور آخری بیان میں راقم نے خود سُنا کہ فرمایا اللہم الحقنی بالر فیق الاعلیٰ آخر میں فانی ؒ صاحب کے ادبی ذوق لحاظ رکھتے ہوئے ان کی وفات کے متعلق تین ایسے جملے تحریر کئے جاتے ہیں جن سے ابجد کے حساب سے ان کا ہجری ،عیسوی اور بکرمی سن وفات نکلتا ہے۔ سن لو کہ بے شک فانی صاحب میدانِ علمِ ادب کے شہسوار تھے ……( 2014 عیسوی) سن لو کہ بے شک جناب فانی صاحب میدانِ علمِ ادب کے شہسوار تھے…(2070 بکرمی) حافظ سردار اکبر صاحب کے دُعائیہ جملے بھی نذر قارئین کرتا ہوں کہ ان سے بھی ابجد کے حساب سے سن وفات نکلتا ہے یا اللہ،یا لطیف ،یا ھادی ،یاحی،یاقیوم،فانی صاحب کامرقدنورانی بنادے1435 یااللہ ،یاوہاب،یا علیم،یاحلیم،یاحی،یاقیوم ،فانی صاحب کا برزخ نورانی بنادے2014 یاحسیب،یاولی،فانی صاحب کے درجات بلند فرما1435 یااللہ یامعید فانی صاحب کی خدمات کو قبول فرما 2014 ٭ ٭ ٭ ہائے فانیؔ گردش دوراں کی کج رفتاریاں حسرتوں کی وہ چتائیں یاد آتی ہیں مجھے (فانیؔ)