درمیان میں رک گئے تو حضرتؒ نے فرمایا کہ یہ تو شرک فی النبوت ہے بس یہ تعلیم میرے دل میں اترگئی ہے ۔ نیز مولانا گنگوہی ؒ کا معاملہ ہفت مسئلہ کے متعلق ، اعتقاد کامل و اعتماد کامل جس شے کا نام ہے وہ زندہ بزرگوں سے کیا معنی سابق بزرگوں تک سے بھی نہیں پیدا ہوتا یہاں تک کہ حضرت مولانا رومیؒ سے بھی جن کی مثنوی کا باوجود اپنی نافہمی کے عاشق ہوں ۔ حاشاکلاّیہ مراد نہیں کہ اپنے کو اور بزرگوں کو ایک درجہ میں رکھتا ہوں ۔ معاذاللہ ۔ ذرہ اور آفتاب کی نسبت کیا۔ لیکن یہ حق کہ اس کا ہر قول ہر عمل واجب الاتباع ہو صرف رسول کا سمجھتا ہوں ۔ اور بہت کھینچ تان کر صدیق وفاروقؓ وعثمان وحیدرکا بھی۔
ایک سوال متعین طور پر اور کرلینے کی اجازت چاہتاہوں دوسرے بزرگوں کا مرتبہ حضرات صحابہ ؓ سے تو بہرحال کمتر ہے ۔ اب جب بعض صحابہؓ کی اجتہادی غلطیاں (مثلاً حضرت علیؓ کے مقابلہ میں قتال ) نیز بعض صحابہ کی عملی لغزشیں (مثلاً حضرت ماعزؓ کی مشہور لغزش اور حضرت وحشیؓ کی شراب نوشی) مسلم ہیں تو خود یہ حضرات صحابہ ؓ اتباع کامل کے حقدار نہ ٹھہرے چہ جائیکہ جو حضرات ان سے مسلم طور پر کمتر ہیں ۔۱؎
جواب
از حکیم الامت حضرت تھانویؒ
شیخ کی اتباع کامل کے معنی
مکرمی سلمہ‘ السلام علیکم۔
غالباً میرے کل معروضات اس کے متعلق ذہن میں جمع اس لئے نہیں رہے کہ شایدا یک جلسہ میں مجتمعا ۲؎بیان نہیں کئے گئے۔ اب اس کا مخلص مجموعاً عرض کرتا
------------------------------
۱؎ تربیت السالک ص ۱۲ج ۳ ۲؎ ایک ساتھ