اصول طریق جاننے کا مطلب
حال۔ آج ملفوظات حضرت کے نمبر ۱۲۰ میں دیکھا کہ بدون اصول طریق کے جانے ہوئے فقط ذکر پر قناعت کرنے سے جمعیت۱؎حاصل نہیں ہوتی جس کے بغیر کوئی کام درست نہیں ہوتا۔
تحقیق۔ مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ پہلے سب اصول جان لے پھر ذکر شروع کرے، بلکہ مطلب یہ ہے کہ کام کرتا رہے۔ اور حالات سے اطلاع دیتا رہے۔ اس اطلاع ہی کے ضمن میں اصول کی تعلیم ہو جاویگی ۔ اور جتنے اصول معلوم ہوتے جاویں ان کی پابندی ہوتی رہے ۔۲؎
شریعت وطریقت اور معرفت وحقیقت کی تعریف اور علم الیقین وعین الیقین کا فرق
سوال: ایک مختصر مضمون میں شریعت اور طریقت اور معرفت اور حقیقت کی حقیقت اور ان کا باہمی تعلق لکھ کر مرحمت فرمائیے۔
جواب: شریعت نام ہے مجموعہ احکام۳؎ تکلیفیہ کا اس میں اعمال ظاہری وباطنی سب آگئے ۔ اور متقدمین کی اصطلاح میں لفظ فقہ کو اس کا مرادف۴؎ سمجھتے تھے جیسے امام
ابو حنیفہ رحمۃ اللہ سے فقہ کی یہ تعریف منقول ہے ’’معرفۃ النفس مالہاوماعلیہا‘‘ پھر متاخرین کی اصطلاح میں شریعت کے جزو متعلق باعمال ظاہرہ کا نام فقہ ہوگیا ۔ اور دوسرے جزومتعلق باعمال باطنہ کا نام تصوف ہوگیا۔ ان اعمال باطنی طریقوں کو طریقت کہتے ہیں ۔ پھران اعمال باطن کی درستی سے قلب میں جو جلا وصفاپید اہوتا ہے حسنہ وسیۂ وحقائق الہیہ صفاتیہ وفعلیہ بالخصوص معاملات فیما بین اللہ وبین العبد
------------------------------
۱؎ یکسوئی ۲؎ تربیت السالک۷۲ ۳؎ جن احکام کا آدمی کو مکلف بنایاگیا ہے ۴ ؎ برابر