فصل اہل اللہ کی صحبت میں رہنے کی اہمیت
اولیاء اللہ کی صحبت سے قلب میں ایک خاص بات پیدا ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے خروج عن الاسلام ( یعنی اسلام سے نکل جانے اور مرتد ہوجانے) کا احتمال نہیں رہتا خواہ گناہ اور فسق وفجور سبھی کچھ ہوتے رہیں لیکن ایسا نہیں ہوتا کہ دائرہ اسلام سے خارج ہوجائے ۔ اس کے برخلاف ہزار برس کی عبادت میں بھی بذا تہ یہ اثر نہیں ہوتا کہ وہ کسی کو مردودیت سے روک سکے اور یہی معنیٰ ہیں اس شعر کے ع
یک زمانہ صحبت بااولیا بہتر ازصد سالہ طاعت بے ریا
(یعنی کسی اللہ والے کی تھوڑی دیر کی صبحت سوسال کی عبادت سے بہتر ہے)
کیونکہ ظاہر ہے کہ ایسی چیز جو مردودیت سے ہمیشہ کیلئے محفوظ کردے ہزار ہا سال کی اس عبادت سے بڑھ کر ہے جس میں یہ اثر نہ ہو۔۱؎
صحبت صالح کی مثال
صحبت کی مثال ایسی ہے جیسے عطر فروش کی دوکان کہ یاتو وہاں سے عطر خرید وگے ورنہ کم سے کم خوشبو سے تو دماغ کو راحت ہوگی اسی طرح نیک صحبت سے کوئی نہ کوئی کام کی بات حاصل ہوجاتی ہے ۔۲؎
دیکھئے گلاب کے پاس رہنے سے مٹی میں خوشبو پیدا ہوجاتی ہے اسی طرح اہل محبت کے پاس رہنے سے خدا کی محبت اور دین کے ساتھ مناسبت حاصل ہوجاتی ہے۔۳؎
صحبت میں بالخاصہ اثر ہے جیسے مقناطیس میں لوہے کے کھنچنے کااثر ہے کوئی خاص وجہ اس اثر کی نہیں بتلائی جاسکتی واقعی خربوزہ کو دیکھ کر خربوزہ رنگ پکڑتا ہے ۔۴؎
------------------------------
۱؎ حسن العزیز ص۲۳ ج۱ ۲؎ دعوات عبدیت ص۱۳۱ ج۱۵ ۳؎ التبلیغ ۱۷۴ ج۲۱ ۴؎ حسن العزیز ص۲۳