بعد تو محنت ہی محنت ہے ۔ اس لئے خیال ہوتا ہے کہ شاید برداشت نہ ہوسکے۔ غرض حالت یہ ہے کہ اقدم رجلا واؤ خر۱؎ اخریٰ کا معاملہ ہے ، اب آئندہ جیسی حضرت کی رائے عالی ہو سمعا وطاعۃ عمل کروں گا بظاہر اسباب میری حاضری میں کوئی مانع نہیں ہیں ۔
تحقیق: دلگیر ۲؎نہ ہونا چاہئے ایسے عوارض۳؎ سب کو پیش آتے ہیں جن سے انشاء اللہ تعالیٰ کچھ ضرر۴؎ نہیں ۔ المعذور۵؎ ماجور لامازور ۔ ضعف دماغ کو مانع تشریف آوری نہ قراردیاجائے ۔ اگر کام بھی زیادہ نہ کیا جاوے پاس رہنا بھی نافع ہے بنفع معتدبہ۶؎ ٭
صحبت شیخ کا اشتیاق ومکاتبت بھی قائم مقام صحبت کے ہے
حال:بہت جی چاہتا ہے کہ شرف ملازمت وصحبت حاصل کروں مگر مشاغل عدیدہ۷؎ مہلت نہیں دیتے۔
تحقیق:یہ اشتیاق بھی نفع میں قریب قریب پاس ہونے کے ہی ہے ۔ خصوص جبکہ مکاتبت بھی رہے۔ ۲٭
------------------------------
۱؎ یعنی پس وپیش میں ہوں ایک قدم آگے بڑھاتا ہوں تو دوسرا پیچھے ہٹاتاہوں ،۲؎ غمگین رنجیدہ، ۳؎ مجبوریاں ۴؎ نقصان ۵؎ معذورآدمی مستحق اجر وثواب ہوتا ہے نہ کہ مستحق عذاب ۶؎ قابل اعتبار نفع۔
٭ تربیت السالک ص۷۶ ۲٭تربیت السالک ص ۵۲