ضرورت اتباع شیخ
حال: اب میں عجب معذوری کی حالت میں ہوں ۔ اپنی بدقسمتی پرآنسو بہاتا رہتا ہوں کہ کوئی صورت بہتری کی نظر نہیں آتی۔ کمترین نے اپنے ایک دوست کے پاس جناب کی تصنیف کردہ ایک دوکتابیں دیکھیں ، اور دل میں جناب کی تمام تصنیفات کے منگوا کر مطالعہ کرنے کا شوق پیدا ہوا۔ چنانچہ بہشتی زیور حصہ اول ودوم وہفتم اور الاجتہاد اور تعلیم الدین تو پوری پڑھ چکا ہوں ۔ قصد السبیل بھی آج ختم ہوچکی ہے ، اصلاح الرسوم اور فروع الایمان زیر مطالعہ ہے ان کے مطالعہ سے طبیعت میں بہت کچھ اطمینان حاصل ہوا ہے لیکن بعض وقت پھر وہ ناامیدی ہوجاتی ہے لہٰذا عرض ہے کہ کوئی مناسب علاج تجویز فرمایا جاوے ۔
تحقیق: کسی محقق صاحب حال وکمال سے تعلق راسخ کرکے اس کا اتباع کیا جاوے ۔٭
جب تک کسی کے مطیع نہ بنیں گے کچھ حاصل نہ ہوگا
جب تک کسی ایک کو اپنا مطاع نہ بنائیں گے اور اس سے بالکل حجاب نہ اٹھائیں ۱؎ گے اور اس کے سواسب کو کالعدم۲؎ نہ سمجھ جائیں گے ،کچھ نہیں ہوگا۔ میں ہمیشہ یہی کہتا ہوں ۔ شاید مجمل۳؎ کہتا تھا ۔ آج صاف صاف کہہ دیا باقی دودل بودن بجز بے حاصلی نیست۔ بے تکلف بات یہ ہے کہ اگر اپنے حضرت مرشد مدظلہ‘ سے پورا پورا اعتقاد ہے اور ان کو پوری شفقت ہے۔ تو ان سے حجاب توڑئیے اور سب سے منھ موڑئیے۔ اور اگر کسی جزو میں کمی ہے تو جس سے اطمینان ہو اس کی اطاعت کیجئے ۔ اور مرشد صاحب کو صرف برکت کے لئے رکھیئے۔۴؎
------------------------------
٭ تربیت السالک ص ۷۱ ۱؎ یعنی اپنے سارے عیبوں کو ظاہر نہ کریں گے ۲؎ کالعدم یعنی کچھ بھی نہیں ۳؎ یعنی وضاحت کے بغیر ۴؎ تربیت السالک ص ۴۰