حاضررہتے ہیں ۔ یہ امور بالا بندہ سے کس طرح مندفع ہوں گے۔ بندہ نوازی فرما کر مطلع فرماویں اور ایک طبیب بھی مقررکیا تھا اس کی وجہ سے مندفع۱؎ نہیں ہوا۔ زیادہ بندہ کے حق میں دعائے خیر فرمادیں ۔
تحقیق۔ طبیبوں سے رجوع کرنے کا مشورہ عوارض جسمانی کی اصلاح کے لئے دیا تھا میں نے، لیکن عوارض نفسانی کہ ان میں سے اہم خیال کا فساد ہے ۔ اس کے اصلاح کا طریقہ سوا عاقل وکامل کی صحبت کے نہیں ہے اگر اس جگہ میسر ہو اہتمام کریں ورنہ اگر ہمت اور وسعت ہو تو اس نواح۲ ؎کی طرف سفر کریں کہ بفضلہ تعالیٰ مجمع عقلاء کملا۳؎ کا ہے۔ ورنہ خلوت اور تمام اشغال کو چھوڑ کر قرآن کی تلاوت اور بندہ کے مواعظ کا مطالعہ اور صحبت صلحاء خوش مزاج وہم مذاق کی اختیار کریں اور اپنے حال سے پھر اطلاع دیں ۔٭
اجازت وخلافت لینے کی کسی حال میں گنجائش نہیں اہلیت بیعت و اجازت کی شرط یہی ہے کہ اپنے کو اہل نہ سمجھے
حال:عرصے سے خواہش یہ تھی کہ چندے جناب کی خدمت میں رہ کر اپنی اصلاح باطنی کی کوشش کرتا، مگر پردہ غیب سے اب تک اس امید کا ظہور نہ ہوا۔ اور اہل وعیال کے خیالات ونیز کم مائئگی مانع ہوتی ہے اور اس تحریر کی زیادہ ایک اور بھی وجہ یہ ہے کہ بعض اوقات بعض بعض اشخاص مجھ سے بیعت کے طالب ہوتے ہیں اور میرے ذریعہ سے سلسلہ میں داخل ہونا چاہتے ہیں ، میں ان کو جناب کی طرف اشارہ کرتا ہوں اس کے جواب میں وہ کہتے ہیں کہ ہم میں اتنی مقدرت۴؎ نہیں جو ہم وہاں جائیں اور مولانا صاحب تشریف فرماہوتے ہیں تو بیعت نہیں کرتے اور اپنے پاس بلاتے ہیں ۔ لہذا یہ آسان ہے کہ تمہارے ذریعہ سے ہم داخل سلسلہ تو ہوجائیں گے اور یہ صورت
------------------------------
۱؎ ختم ۲؎ علاقہ واطراف ۳؎ کاملین اور عقلمندو ں ٭ تربیت السالک ص۴۹ ۴؎ قدرت