مشائخ کو اس کتاب کے مطالعہ کی زیادہ ضرورت ہے
از مولانا عبدالباری صاحب ندویؒ
مولانا عبدالباری صاحب ؒ تربیت السالک کی خصوصیات کا تذکرہ کرتے ہوئے تحریر فرماتے ہیں :
(روحانی وباطنی) امراض کی تشخیص ومعالجہ کے لئے تربیت السالک کے ہزاروں صفحات کے مطب کا استقلال وتکرار کے ساتھ برابر مطالعہ میں رکھنا کافی ہے ۔
حضرت کی طب باطنی کے مطبوعہ مطب ’’تربیت السالک‘‘ کے جوہزاروں صفحات میں موجود ہیں ان میں سے سو دوسو کے مطالعہ سے بھی خود حضرت کے کمال باطنی کا معتقد ہونہ ہو لیکن امراض باطنی کے تشخیص اور کمال معالجہ کا قدم قدم پر معتقد ہونا پڑے گا۔
سب سے بڑا مرتب ومطبوعہ مجموعہ تبویب تربیت السالک قریباً تیرہ سو صفحات کا ہے (اس کے مطالعہ سے) انشاء اللہ راستہ کھلتا چلا جائے گا، بس چلتے رہنا شرط ہے،۱؎
اور راقم احقر کے نزدیک تو طالبین ومریدین سے زیادہ تربیۃ السالک کا ذخیرہ حضرات مشائخ ومرشدین کے حرزجان بنانے کا ہے (بشرطیکہ معاصرت وجماعتی عصبیت حاجب نہ ہو ) تو انشاء اللہ نہ صرف وہ ارشاد وہدایت ، اصلاح وتربیت کے حقوق کماحقہا ادا فرماسکیں گے، بلکہ اعمال واخلاق ، ظاہر وباطن کے اعتبار سے مسلمان مسلمان بن جائیں گے ، اس لئے کہ اس گئی گذری حالت میں بھی مسلمانوں پر حضرات مشائخ کا کچھ نہ کچھ اثر باقی ہے ،جس سے کام لے کر ان کی اوراپنی دونوں کی دنیا وآخرت کو سنوار ا جا سکتا ہے ۔۲؎
------------------------------
۱؎ لیکن یہ مجموعہ صرف تیس سال ۱۳۲۰تا۱۳۵۰ کا ہے ، اب احسن وانفع ترتیب کے ساتھ کامل مجموعہ کی طباعت واشاعت کی ضرورت ہے
۱؎ تجدید تصوف ص۱۹۳
۲؎ تجدید تصوف ص۱۹۸