جواب: افسوس آپ نے بھی کوئی کام کی بات نہیں لکھی ۔ یہ خوب فرمائش کی ہے کہ کوئی آسان یا دقیق طریقہ جس میں دماعی محنت نہ ہو بتلایاجاوے تو کیا آپ کا یہ گمان ہے کہ آسان طریقہ کے ہوتے ہوئے اہل طریق بندگان خداپر مصیبت ڈالتے ہیں ۔ اگر یہ گمان ہے تو ایسوں سے پوچھنا ہی لاحاصل ہے۔ اور اگر یہ گمان نہیں ہے تو اس فرمائش کے کیا معنی؟ اس جہل کا علاج اور نیز طریقہ کی تعیین بدون پاس رہے ممکن نہیں آگے آپ کو اختیار ہے، اگر احقر سے آپ کی تسلی نہ ہو تو آپ کو خوشی سے اجازت ہے کہ جس شیخ سے چاہیں رجوع کریں ، مگر خدا کے لئے وہ شیخ النار۱؎نہ ہوں شیخ النور۲؎ ہوں ۔ امید ہے کہ آئندہ کوئی فضول مضمون آپ کی طرف سے نہ آئے گا ۔ ضروری خدمت سے عذر نہیں ۔۳؎
سالک کے لئے اپنے حالات کی اطلاع اور ہدایات کی اتباع ضروری ہے
حال:اب خاکسار کے دل میں یہ بات جمی ہے کہ جب تک روحی قوت نہیں ہوتی جب تک نیک عمل ہونا دشوار ہے اس کی تدبیر فرمادیں ۔
تحقیق: جولکھا ہے یہی تدبیر ہے، طالب کو صرف حالات کی اطلاع اور تعلیمات کا اتباع ضروری ہے ایسی درخواستیں کہ فی الواقع رائے دینا ہے نہ چاہئے۔۴؎
------------------------------
۱؎ دوزخ میں لے جانے والے شیخ۲؎ جنت میں لے جانے والے شیخ
۳؎ الامداد بابۃ ماہ رجب تربیت السالک ص۷۱ ۴؎ تربیت السالک ص ۸۳