بیعت کرلیا جاوے۔ اگر اور کچھ نہ ہوا تو اہل ضلالت کے پنجہ سے تو چھوٹ جاوے گا ۔ غرض اس قسم کے پیچ وتاب اور شش وپنج میں جی گرفتار ہوجاتا ہے۔
اس بارہ میں جو ارشاد عالی ہو اس کو باعث نجات تصور کرونگا۔
تحقیق۔ عین وقت پر جس شق کو دل زیادہ قبول کرے انشاء اللہ تعالیٰ اسی میں خیر ہوگی۔۱؎
بیعت ہونے کا مناسب طریقہ
حال: میں جناب مولانا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کے حلقہ میں داخل ہوا تھا کچھ عرصہ تک حلقہ میں شامل رہا ، اب مولانا کے یہاں کی حالت بہت نازک ہورہی ہے اللہ تعالیٰ رحم فرمائے۔ کشف ایسا یقینی سمجھا جاتا ہے کہ اس پر ملازمین پر احکامات جاری کئے جاتے ہیں ۔ اور پوچھا جاتاہے کہ کیا دیکھا ۔ دیوبندیوں کو فاسد العقیدہ کہا جاتا ہے ۔ میلاد شریف میں قیام کیا جاتا ہے ۔ اور کئی آدمی مل کر سلام پڑھتے ہیں ۔ مدرسہ کے سالانہ جلسہ میں پھول لٹائے جاتے ہیں ، ایک صاحب کو کشف ہوتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے ، اور پھول اٹھاتے ہیں ،یا پھول اٹھا کر اپنی گود میں رکھتے ہیں ، ایک شخص مولانا کے خاص ملازموں میں ہے وہ نماز نہیں پڑھتا ہے، اس کی نسبت کہا جاتا ہے کہ اس میں کوئی عیب نہیں ہے صرف ایک عیب ہے کہ نماز نہیں پڑھتا، ان خرفات کا کہاں تک بیان کر کے جناب کا وقت خراب کروں ۔ میں نے اب حلقہ سے علیحدگی اختیار کرلی ہے ۔ اسم ذات جس قدر ہوسکتے ہیں پڑھ لیتا ہوں ۔ اور جناب سے امید وارہوں کہ میری دستگیری فرمائی جاوے اور مجھ کو بیعت سے مشرف فرمایا جاوے۔ اور جیسا حکم فرمایاجاوے ویسا عمل کروں فقط۔
تحقیق۔ ایک دفعہ جلدی کر کے اب تک پچتارہے ہیں کبھی دوسری بار پھر نہ پچتانا پڑے۔ لہٰذا بیعت میں تعجیل(جلدبازی) مناسب نہیں ۔ اچھی صورت یہ
------------------------------
۱؎ الامداد بابۃ ماہ رمضان ۱۳۳۵ھ تربیت السالک ۵۵