تحقیق: ایسی حالت میں بزرگوں کے حالات ومقالات۱؎ کے مطالعہ کا التزام بھی انشاء اللہ تعالیٰ بجائے صحبت شیخ کے نافع وکافی ہے۔ اگر میرے مواعظ برابر مطالعہ میں رہیں انشاء اللہ تعالیٰ یہ سب شکایات دور ہوجائیں گی٭
شیخ سے قرب وبعد میں فرق
حال۔ایک عجیب بات اس وقت عرض کرتاہوں کہ جب تک میں حضرت کی خدمت سے دور رہتا ہوں اکثر یہی حال جو ش وغیرہ کا رہتا ہے اور جہاں سامنے گیا بس یہ معلوم ہوتا ہے کہ جیسے کسی نے جلتی آگ پر پانی کا چھینٹا ڈالدیا ۔ وہاں جاکر لذت تو بے حدرہتی ہے مگر یہ جوش وخروش طبیعت میں نہیں رہتا، نہ معلوم کیا بات ہے
تحقیق:۔ بعد میں شوق کا غلبہ ہوتا ہے قرب میں انس کا وہذا ہو مقتضی سلامۃ الفطرۃ وقدیکون۲؎خلافہ بعارض۔ ٭٭
شیخ کی محبت اس طریق میں بہت نافع ہے
حال:تب ہی سے قلب کی گرانی جاتی رہی کل سے حضوروالا کی محبت کا بیحد غلبہ ہے، دل چاہتا ہے کہ حضور پر سے اپنی جان قربان کردوں اور میرے بدن سے کھال اتار کر اگر اس کا جوتہ بنا کر حضور کے پائے مبارک میں پہنا دیا جائے تو دل ٹھنڈا ہو۔ اب اپنے عشق ومحبت کو حضرت کی طرف نسبت کرنے کو دل چاہتا ہے ۔ یعنی اپنے کو عاشق کہوں اور حضرت کے اتباع کو باعث رضاء خداوندی سمجھتا ہوں ۔ دل چاہتا ہے کہ تمام اقوال وافعال اور حرکات وسکنات میرے حضور والا کے مطابق ہوجائیں ۔ اور قلب میرا حضور کے قلب کے مشابہ ہوجائے ، تاکہ میں وہی باتیں پسند کروں جوحضور کو پسند ہوں ۔
تحقیق: یہ محبت طریق میں بے حد نافع ہے۔۳؎
------------------------------
۱؎ ملفوظات ۲؎ فطرت مسلمہ کا تقاضا یہی ہے ، کسی عارض کی وجہ سے کبھی اس کے خلاف ہوجاتا ہے۔
۳؎ الامدابابۃ ماہ ربیع الثانی ۳۶ھ تربیت السالک ص۶۹٭تربیت السالک ص ۴۶٭٭تربیت السالک ۷۳