دشمن بہت ہیں کبھی دل میں یہ خیال آتا ہے کہ شاید کسی نے مجھ پر جادو کیا ہوگا کہ مربیوں کے ساتھ جنگ وجدال کرتا ہوں ان لوگوں کو نہیں دیکھ سکتا ۔ کبھی دل میں رحم بھی آجاتا ہے مگر مکان کے غیر جگہ میں حالت اچھی رہتی ہے ۔ مکان جانے سے وہی حال ہوجاتا ہے ۔ اس وقت پردیس میں اچھا حال ہے ۔ مدرسہ میں پڑھانے سے بھی خوش رہتا ہے ۔ مگر مدرسہ کا کام تلاوت قرآن ومناجات مقبول کے وقت کے بعد پورا کرتاہوں ۔ ذکر کے وقت اگر نہ کروں تو طلبہ کو اور وقت پڑھنے کا میسر نہیں ہوتا۔ پس کیا ذکر منفصل۳؎ کرنے کی اجازت ہے ۔یعنی بعد تلاوت قرآن مناجات کے گھنٹہ دوگھنٹہ طلبہ کو پڑھا کے باقی وظیفہ جو چھ ہزار مرتبہ ذکر اللہ ہے اداکروں ۔
تحقیق: یہ منصب مربی ۴؎ اور مقتدیٰ کا ہے کہ اپنے متعلق پر عتاب کیا جاوے ۔ آپ خود ابھی اپنے کام سے فارغ نہیں ہوئے ، آپ کو کسی سے الجھنا مناسب نہیں ۔ اگر مدرسہ میں دل مطمئن رہتا ہے تو مدرسہ ہی میں زیادہ رہا کیجئے ۔ ذکر بلا اتصال بھی نافع ہوگا۔ الامداد شوال ۳۵ھ ص۱۲۵ تربیت السالک ص۵۷
ایک پریشان سالک کا خط
حال: بندہ کاحال بالفعل اس طرح گذر تاہے کہ ایک شخص مولوی حسن علی صاحب نامی خلاف شرع یعنی برہنہ ۱؎ اور تارک صلوٰۃ اور دیوانہ نے بعض اوقات بندہ کے پاس آکر خلاف شرع امر تلقین کئے تھے لہذابندہ پر بالفعل تین باتیں پوری طرح جاری ہوگئیں ۔ اول یہ کہ بندہ کے چہرہ پر مثل ابر سیاہ۲؎ وسفید کے ملا ہوا نمودار ہوتا ہے اس کی وجہ سے عجیب غریب باتیں دیکھتا ہوں ۔ اور دوسرے یہ کہ جس جگہ نظر کرتاہوں یعنی اگر درخت وغیرہ کو دیکھتا ہوں تومثل صورت انسان نظر آتے ہیں ۔ اور تیسرے یہ کہ ہر وقت بندہ کی نظرمیں کلکلہ یعنی حقہ کے یامثل کیڑوں کے یامثل انسان کے
------------------------------
۱؎ ننگا ۲؎ کالے اور سفید بال۳؎ مختلف وقتوں اور کئی مجلسوں میں ۴؎ شیخ ۵؎ غیر مسلسل کئی وقتوں میں