اس کتاب کاہر مسلمان کے پاس رہنا نہایت ضروری ہے
از حضرت شاہ وصی اللہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ
عادۃ اللہ ہمیشہ سے جاری ہے کہ طریق مردہ کے احیاء۱؎ کے لئے ہمیشہ انبیاء وعلماء ومجددین کو قائم فرماتے رہے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے اپنی عادۃ مستمرہ کے موافق اس زمانہ میں بھی علماء ومشائخ کو قائم فرمایا، منجملہ ان کے حضرت مجدد الملت محی السنہ قامع۲؎ البدعت سیدی ومولائی شاہ محمد اشرف علی صاحب مدظلہ‘ العالی بلا شبہ اس صدی کے مجدد اور غزالی وقت حکیم الامۃ ہیں ۔ آپ کی شانِ تربیت ار شادمشائخ متقدمین جیسی ہے۔ تصوف کی مبہم اور مجمل حقیقت قرنوں ۳؎ کے بعد ایسی صاف اور منقح ومفصل کردی ہے کہ اس کی حقیقت سمجھنے میں کسی قسم کا خفاباقی نہیں رہا ہے۔ میں بآوازدہل کہتا ہوں کہ جس کا جی چاہے آپ کی کتابوں اور ملفوطات سے اس کا فیصلہ کرلے عیاں راچہ بیاں ۔
یوں تو یہ مضامین آپ کی قریب قریب سب کتابوں میں ملتے ہیں مگر اس موضوع میں ’’ تربیۃ السالک‘‘ خصوصیت کے ساتھ بے نظیر کتاب ہے۔ جو چھپ کر متفرق رسالوں میں وقتاً فوقتاً مدت طویلہ سے شائع ہورہی ہے جس میں فن اصلاح وتربیت کا بیش بہا خزانہ ہے ۔
آج تک فن تربیۃ میں کوئی کتاب ایسی مدون ومرتب نہیں ہوئی جس میں
صوحالات کے متعلق سوالات اور ان کے جوابات کا کافی ذخیرہ ہے کہ فہیم۴؎ آدمی کو اس کے مطالعہ سے کافی مناسبت اس فن سے ہو سکتی ہے، اور فن کی حقیقت خوب منقح ہوسکتی ہے۔ اور مزید یہ کہ ہر قسم کے مسائل وتحقیقات ہیں جو کم وبیش ہر شخص کے حالات پر منطبق ہوجاتے ہیں ۔ جس سے اپنے حال کے اچھے یا برے ہونے کی کافی اطلاع ہوجاتی ہے۔ میرے خیال میں اس کا ہر مسلمان کے پاس رہنا نہایت ضروری ہے۔۵؎
------------------------------
۱؎ مردہ راستہ کو زندہ کرنے کے لئے ۲؎ بدعت کو ختم کرنے والے ۳؎ صدیوں ۴؎ سمجھدار۵؎ تربیت السالک ص۳