شیخ کا اختیاری نہیں ہے کہ ایک نظرمیں صاحب ولایت بنادیوے، بلکہ اس کا بھی ایک وقت ہے ،جب اللہ تعالیٰ چاہتے ہیں کسی ولی سے ایسا بھی کرادیتے ہیں ۔ ۱؎
شیخ میں قوت برقیہ گمان کرنا پسند نہیں
سوال: خدائے تعالیٰ آپ کی برقی قوت۲؎ کو کسی قدر اس طرف بھی لگائے رکھے جو اس ناکارہ کی دین ودنیا سنورجائے ، واللہ میرا اس دنیا میں کوئی یار نہیں ہے۔ ایک صرف آپ کے دم پر بے فکری ہے۔
جواب: آپ کی محبت کی وجہ سے یہ شکایت ہے کہ آپ نے میری نسبت قوت برقیہ کا گمان کیا، اور اس کو اپنی طرف رکھنے کی دعا کی ، آپ نے اچھی قد ر کی، ہم کو تویہ ناز ہے کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت حاجی صاحب کی برکت سے ان شعبدوں سے ہم کو محفوظ رکھا ، آپ نے ہمارے سارے ناز پرپانی ہی پھیردیا، اگر آپ کو محبت نہ ہوتی تو کچھ شکایت نہ تھی ۔ نیز قوت برقیہ کو دین کے سنورنے میں کیا دخل ، بلکہ دنیا بھی اکثر بگڑتے ہی دیکھی۔۳؎
پیر کے نوازنے کا مطلب
سوال:مرشدین جب کسی مرید سے خوش ہوتے ہیں تو ان کو دولت عظمیٰ سے نوازتے ہیں ۔ اس کا کیا مطلب ہے؟ مرید طاعت بجا لائے گا اس قدر مقبول الٰہی ہوگا پس ہرادائے طاعت پر اس کی مقبولیت متزائد۴؎ ہوتی رہتی ہے۔ پھر پیر کے نوازنے کے کیا معنی جیسے شاہ بھیک اور شاہ ابوالمعالی رحمۃ اللہ علیہما کا قصہ میں نے خود
حضرت کے وعظ میں سنا ہے کہ خوش ہوئے اور بلا کر لقمہ کھلادیا، اس لقمہ کے کھاتے ہی ان پر فیض باری ہوا، یا بعض دیگر بزرگوں کے قصے ہیں کہ ٹوپی پہنادی یا
------------------------------
۱؎ تربیت السالک ص۴۴ ۲؎ بجلی جیسی قوت ۳؎ تربیت السالک ص۴۶۶؎ زیادہ