بین القوسین یا حاشیہ میں کردیئے گئے ،ا ور دقیق مضامین پر مشتمل مکاتیب جن کی ضرورت شاذ ونادر اور خاص خاص لوگوں ہی کو پڑسکتی ہے وہ علحدہ باب میں کردیئے گئے اور حضرت ؒ کے مکاتیب کو من وعن باقی رکھا گیا ہے۔
اس پہلی قسط میں تربیت السالک کی اہمیت سے متعلق اکابر علماء کی شہادتیں ، تصوف کے مبادی ، شیخ کی ضرورت اور اس کی اتباع کے حدود وغیرہ کے متعلق مضامین یکجا کئے گئے ہیں ، اس کی دوسری قسط میں ’’ بدنگاہی کا وبال اور اس کا علاج‘‘ کے متعلق تربیت السالک اور مواعظ وملفوظات سے مضامین جمع کئے گئے ہیں الحمدللہ طبع ہو چکی ہے
اسی طرح آئندہ قسطیں بھی انشاء اللہ مختلف موضوعات اور باطنی امراض اور ان کے علاج ورذائل سے متعلق شائع ہوتی رہیں گی۔ اخلاص وریا سے متعلق بھی الحمدللہ کام ہوچکا ہے، باطنی امراض میں غصہ کا وبال اور اس کا علاج زیر ترتیب ہے اور مزید سلسلہ جاری ہے، لیکن جیسا کہ عرض کیا گیا کہ حضرت تھانویؒ کے مواعظ وملفوظات تو بحر ذخار ہیں ، ان میں قیمتی جواہر مخفی ومستور ہیں ان کی تہ میں گھس کر قیمتی جوا ہر کو تلاش کرکے محل تعمیر کرنے کا کام مشکل ترین کام ہے ، بندہ کے بس میں کچھ نہیں بس اللہ تعالیٰ ہی محض اپنے فضل وکرم سے آسانی سے اس کی تکمیل فرمائے اور امت کے لئے اس کو نافع اور اپنی رضاوخوشنودی کا ذریعہ بنائے، قارئین سے بھی دعاء کی درخواست ہے اللہ پاک میرے وقت میں برکت اور صحت و ہمت اور قوت عطا فرمائے موانع دور فرمائے اور اخلاص کے ساتھ کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔
آمین یارب العالمین
والصلوٰۃ والسلام علی سید المرسلین محمدو علیٰ آلہٖ وصحبہٖ اجمعین
محمد زید مظاہری ندوی
استاد حدیث دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ
۳؍ ربیع الثانی ۱۴۲۹ھ