بلکہ کشادہ ہو (۵) خوشبو نہ لگا رکھی ہو (۶) مردوں جیسا لباس نہ ہو (۷) غیر مسلم عورتوں کی پوشاک سے مشابہت نہ ہو (۸) اس سے ریا اور نمائش مقصود نہ ہو۔
شرعی لباس
خواتین کے لئے شرعی لباس کی شرطیں یہ ہیں :
(۱) ساتر ہونا: - عورت کا لباس ایسا ہونا ضروری ہے جو اس کے پورے جسم کو چھپالے، واضح رہے کہ عورت کی ذمہ داری میں اپنے چہرے کا پردہ بھی ہے۔
(۲) باریک نہ ہونا:- عورت کا لباس اتنا دبیز ہونا ضروری ہے کہ جسم نہ جھلکے، باریک لباس ستر اور پردے کے بجائے فتنہ اور شہوانیت کی راہ پر لے جاتا ہے، اسی لئے ایک حدیث میں ایسے باریک لباس پہننے والی خواتین کو ملعون اور جنت سے محروم بتایا گیا ہے۔
(۳) ہیجان انگیز نہ ہونا:- شریعت کی تلقین یہ ہے کہ عورت ایسا لباس زیب تن کرے جو پردے اور ستر کا مقصد پورا کرے، اعتدال کے ساتھ زینت اختیار کی جانی چاہئے، لباس سادہ ہونا چاہئے، ایسا لباس جو اس قدر شوخ ہو کہ وہ ہیجان انگیز بن جائے، فتنہ کا باعث ہوجائے، مردوں کے لئے مرکز توجہ بن جائے، سختی کے ساتھ ممنوع ہے، اور ایسے لباس پر اسلام نے بندش لگائی ہے۔
(۴) مردوں کے لباس سے مشابہت نہ ہونا:- مردوں کے لباس کی مشابہت سے خواتین کو سختی سے منع فرمایا گیا ہے، احادیث میں اس کی صراحت آئی ہے۔۔
(۵) خوشبو والا لباس پہن کر نکلنا:- عورت کے لئے خوشبو دار لباس زیب تن کرکے باہر نکلنا ممنوع قرار دیا گیا ہے، احادیث میں جگہ جگہ اس کی صراحت فرمائی گئی ہے۔
(۶) تنگ لباس نہ پہننا:- ایسا تنگ لباس جو جسمانی ساخت ظاہر کرتا ہو ممنوع ہے، لباس کی مقصدیت اس سے فوت ہوجاتی ہے، اور غیرت وحیا کی قدریں اس سے پامال