پڑھنا قضا ہے، اور یہ فرض ہے، قضا صرف فرض نمازوں کی ہوتی ہے۔
سجدۂ سہو
کسی واجب کے چھوٹ جانے یا کسی واجب وفرض کے آگے پیچھے ہوجانے سے سجدۂ سہو واجب ہوجاتا ہے، نماز کی آخری رکعت میں التحیات پڑھنے کے بعد صرف دائیں طرف ایک سلام پھیرکر دو سجدے کئے جاتے ہیں ، پھر التحیات، درود شریف اور دعاء پڑھ کر نماز کا سلام پھیرا جاتا ہے۔
مسافر کا مسئلہ
شریعت میں مسافر وہ ہے جو ۴۸؍میل (۷۸؍کلومیٹر) کا سفر طے کرلے، مسافر کے لئے یہ رعایت ہے کہ وہ فرض کی چار رکعت کے بجائے دو رکعت پڑھے گا، مغرب اور فجر اور وتر کی نماز اپنی حالت پر باقی رہے گی، مسافر کے لئے مؤکد سنتیں غیر مؤکد بن جاتی ہیں ، مسافر پر سفر کی حالت میں روزہ بھی فرض نہیں ہے، رکھ لے تو بہتر ہے نہیں رکھا تو بعد میں قضا ضروری ہے، مسافر اگر مقیم کے پیچھے نماز پڑھ رہا ہے تو پوری پڑھے گا۔
نماز جنازہ
نماز جنازہ فرضِ کفایہ ہے، فرضِ کفایہ وہ فرض ہے کہ جس کو چند آدمی ادا کرلیں ، تو سب کی طرف سے ادا ہوجائے گا، نماز جنازہ میں رکوع سجدہ نہیں ہوتا، نماز جنازہ میں دو فرائض ہیں : (۱) ۴؍بار اللہ اکبر کہنا (۲) کھڑے ہوکر پڑھنا۔
نماز جنازہ میں تین سنتیں ہیں : (۱) اللہ کی حمد وثنا (۲) آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود (۳) میت کے لئے دعا۔
نماز جنازہ کا طریقہ یہ ہے کہ میت کو آگے رکھ کر امام اس کے سینے کے مقابل کھڑا ہوجائے اور سب لوگ دل میں یا زبان سے بھی یہ نیت کریں کہ میں اللہ کی رضا اور میت کے