پردہ کے احکام
ستر
انسان کے جسم کا وہ حصہ جسے ’’ستر‘‘ کہا جاتا ہے، اسے چھپانا ابتداء ہی سے فرض ہے، اور یہ شرعی ذمہ داری ہونے کے ساتھ ساتھ عقلی اور طبعی ذمہ داری بھی ہے، اور یہ فرض تمام انبیاء اور پیغمبروں کی شریعت میں رہا ہے؛ بلکہ ایمان کے بعد انسان پر عائد ہونے والا سب سے بڑا فرض ’’ستر عورت‘‘ ہی ہے، اورنماز جیسی عظیم عبادت بھی اس کے بغیر درست نہیں ہوتی، مرد وعورت دونوں اس حکم کے پابند ہیں ، جلوت وخلوت دونوں حالتوں میں اس کی پابندی لازمی ہے، فقہی تفصیل کے مطابق مرد کا ستر ناف سے لے کر گھٹنے تک ہے (احناف کے نزدیک ناف ستر میں داخل نہیں ہے، جب کہ گھٹنہ ستر میں داخل ہے) باندیوں کا ستر ناف سے لے کر گھٹنے تک ہے، اور پیٹ، پیٹھ اور پہلو بھی ستر ہے۔ آزاد عورت کا ستر چہرہ، ہتھیلیوں اور پیروں کے سوا پورا جسم ہے۔ لہٰذا:
(۱) مرد کے لئے ناف سے لے کر گھٹنے کے نیچے تک بیوی کے سوا تمام مردوں اور عورتوں سے جسم چھپانا فرض ہے۔
(۲) عورت کو دوسری عورت کے سامنے ناف سے گھٹنے تک بدن کھولنا جائز نہیں ہے۔
(۳) عورت کے لئے اپنے شرعی محرم کے سامنے ناف سے گھٹنے تک اور کمر اور پیٹ کھولنا حرام ہے؛ البتہ سر، چہرہ، بازو اور پنڈلی کھولنا حرام نہیں ہے۔
شرعی محرم سے مراد وہ شخص ہے جس سے عمر بھر کسی طرح نکاح صحیح کا امکان نہ ہو، جیسے بیٹا، باپ، سگا یا باپ شریک یا ماں شریک بھائی یا اس کی اولاد وغیرہ۔