رکعت الگ سلام سے پڑھی جائے گی، کھڑے ہونے کی طاقت ہو تو کھڑے ہوکر پڑھنا چاہئے، بلاعذر بیٹھ کر پڑھنا مکروہ ہے، تراویح کی نماز میں امام کے رکوع کا انتظار کرنا اور بجائے شروع سے شامل ہونے کے رکوع کے وقت شامل ہونا مکروہ عمل ہے۔ رمضان میں وتر کی نماز تراویح کے بعد پڑھنی چاہئے۔
معذور اور بیمار کی نماز
اگر کھڑے ہونے کی طاقت نہ ہو یا کھڑے ہونے سے بیماری بڑھ جانے کا خطرہ ہو یا کھڑے ہونے سے تکلیف ہوتی ہو، یا کھڑا تو ہوسکتا ہے مگر رکوع سجدہ نہیں کرسکتا، ان سب صورتوں میں بیٹھ کر نماز پڑھنا درست ہے، اگر زمین پر قعدہ نہ کرسکتا ہو تو کرسی وغیرہ کی مدد لینا درست ہے، اگر رکوع سجدہ نہیں کرسکتا تو اشارے کی اجازت ہے، البتہ سجدے کا اشارہ رکوع کے اشارے سے پست ہونا چاہئے، بیٹھ کر نماز نہیں پڑھ سکتا تو لیٹ کر پڑھے، جب تک انسان کے ہوش وحواس درست ہوں اور طاقت واستطاعت ہو نماز معاف نہیں ہوتی۔
نفل نمازیں
نفل نمازوں میں چند مشہور نمازیں یہ ہیں : (۱) نماز اشراق (اس کا وقت طلوع آفتاب کے ۱۵-۲۰؍منٹ بعد شروع ہوتا ہے) (۲) نماز چاشت (دس گیارہ بجے جب سورج خوب چمک دار ہوجائے، ادا کی جائے) (۳) نماز اوابین (مغرب کے بعد ۶؍رکعات) (۴) تحیۃ الوضوء (وضو کے بعد اعضاء خشک ہونے سے پہلے دو رکعت) (۵) تحیۃ المسجد (مسجد میں داخل ہوتے ہی دو رکعت) (۶) نماز تہجد (اس کا افضل وقت سوکر اٹھنے کے بعد آدھی یااخیر شب ہے)
(۷) صلوٰۃ التسبیح: اس کا طریقہ یہ ہے کہ پہلی رکعت میں معمول کے مطابق سورۂ فاتحہ اور سورت ملانے کے بعد رکوع میں جانے سے پہلے ۱۵؍ مرتبہ ’’سُبْحَانَ اللّٰہِ وَالْحَمْدُ