کر چار صحابی ہیں : حضرت ابوبکر صدیق ص جو نبیوں کے بعد تمام انسانوں میں سب سے افضل ہیں ، ان کے بعد امت میں سب سے افضل حضرت عمر فاروق ص ہیں ، ان کے بعد امت میں سب سے افضل حضرت عثمانِ غنی ص ہیں ، ان کے بعد امت میں سب سے افضل حضرت علی کرم اللہ وجہہ ہیں ۔
عقیدہ (۴): ہمارے پیغمبر ا کے بعد دین کا کام سنبھالنے اور جو انتظامات آپ فرماتے تھے، انہیں قائم رکھنے میں جو آپ کی جگہ بیٹھے، اسے ’’خلیفہ‘‘ کہتے ہیں ، اس کا یہ کام نہیں کہ وہ دین میں نئے احکام دے، نہ اس کو کسی چیز کے حلال اور حرام کرنے کا اختیار ہے۔
عقیدہ (۵): خلیفۂ رسول پیغمبر کی طرح معصوم نہیں ہوتا، اس کی اطاعت اسی وقت تک ہے جب تک کہ اس کا کام اللہ اور رسول کے خلاف نہ ہو، بالفرض اگر کوئی خلیفہ بھولے سے یا جان بوجھ کر شریعت کے خلاف کوئی حکم دے، تو اس کی اطاعت نہ کی جائے گی۔
عقیدہ (۶): صحابہ ث کی قرآن وحدیث میں بڑی بڑی بزرگیاں آئی ہیں ، ان کی محبت اور عظمت ہونا، ان کے عادل، دیانت دار، دین دار ہونے کا اعتقاد رکھنا، ان کی اطاعت کرنا، ان سے محبت کرنے والوں سے محبت رکھنا اور بغض رکھنے والوں سے بغض رکھنا ہر مسلمان کے لئے لازم اور ضروری ہے۔
ائمۂ مجتہدین اور اولیاء کرام سے متعلق عقیدے
عقیدہ (۱): کوئی مسلمان اللہ کا کیسا ہی پیارا ہوجائے، مگر نبی کے برابر نہیں ہوسکتا، اور جب تک ہوش وحواس درست ہیں ، شریعت کا پابند رہنا فرض ہے، نماز وروزہ اور کوئی عبادت اس سے معاف نہیں ہوتی، جو گناہ کی باتیں ہیں اس کے لئے درست نہیں ہوجاتیں ۔
عقیدہ (۲): ولی کتنے ہی بڑے درجہ کو پہنچ جائے اس کو روزی دینے، اولاد دینے اور بلائیں دور کرنے جیسے خدائی کاموں کا اختیار نہیں رہتا، وہ بھی عام انسانوں کی طرح اللہ کا بندہ