باتوں کی خبر دی، ان میں جو باتیں آپ نے اپنی امت کو بتلائیں ، ان کو سچا ماننا اور یقین کرنا ضروری ہے۔
عقیدہ (۳): نبیوں اور رسولوں کا سلسلہ ہمارے پیغمبر ا پر ختم ہوگیا اور آپ کے بعد قیامت تک کوئی نیا نبی نہیں آسکتا، قیامت تک جتنے آدمی اور جن ہوں گے، آپ سب کے پیغمبر ہیں ، آپ کے ’’خاتم النبیین‘‘ ہونے کا یہی مطلب ہے۔
عقیدہ (۴): ہمارے پیغمبر محمد ا کے بعد جو شخص کسی قسم کے نبی اور رسول ہونے کا دعویٰ کرے وہ جھوٹا ہے، اور جو اس کو سچا مانے وہ بھی ایمان سے خارج ہے۔
عقیدہ (۵): پیغمبر اسے سب سے زیادہ محبت کرنا اور سب سے زیادہ عزت، عظمت اور اطاعت کرنا ہر ہر امتی کے لئے لازم اور ضروری ہے، کسی قسم کی گستاخی اور بے ادبی کرنے سے ایمان جاتا رہتا ہے۔
عقیدہ (۶): ہمارے پیغمبر ا کو اللہ تعالیٰ نے جاگتے میں جسم کے ساتھ مکہ معظمہ سے بیت المقدس اور وہاں سے ساتویں آسمان پر اور پھر وہاں سے جہاں تک اللہ تعالیٰ کو منظور ہوا پہنچایا، اور پھر واپس مکہ معظمہ پہنچادیا، اس کو ’’معراج‘‘ کہتے ہیں ۔
صحابۂ کرام ث سے متعلق عقیدے
عقیدہ (۱): ہمارے پیغمبر ا کو جس نے ایمان کی حالت میں دیکھا یا آپؐ کی خدمت میں حاضر ہوا اور ایمان ہی پر اس کی وفات ہوئی، اس کو ’’صحابی‘‘ کہتے ہیں ۔
عقیدہ (۲): ہمارے پیغمبر ا کی صحبت بہت بڑی چیز ہے، پوری امت میں صحابۂ کرام کا مرتبہ سب سے بڑا ہے، تھوڑی دیر کے لئے بھی جس کو آپ کی صحبت حاصل ہوگئی، بعد والوں میں بڑے سے بڑا بھی ان کے برابر نہیں ہوسکتا۔
عقیدہ (۳): صحابہ ث میں بعضوں کا مرتبہ بعضوں سے بڑا ہے، ان میں سب سے بڑھ