میں گرد وغبار یا بلاقصد دھواں یا مکھی وغیرہ کا چلا جانا (۷) سونے کی حالت میں احتلام ہوجانا (۸) بھولے سے کھانا پینا (۹) انجکشن لگوانا (بشرطیکہ انجکشن سے دوا براہِ راست دماغ یا معدہ تک نہ پہنچے)
نفل روزے
نفل روزے یہ ہیں : (۱) شوال کے چھ روزے (۲) ذی الحجہ کے پہلے عشرے کے ۹؍ روزے (۳) یوم عرفہ (۹؍ذی الحجہ) کا روزہ (۴) عاشوراہ (۱۰؍محرم) کا روزہ (اس کے ساتھ ۹؍ یا ۱۱؍ محرم کا روزہ ملانے کا حکم ہے) (۵) پندرہویں شعبان کا روزہ (۶) ایام بیض (ہر قمری مہینے کی ۱۳-۱۴ اور ۱۵ویں تاریخوں ) کا روزہ (۷) پیر اور جمعرات کا روزہ (۸) جمعہ کے دن کا روزہ۔
نفلی روزے کی قضا واجب ہے، اگر کسی نے روزہ رکھ کر توڑ دیا تو اس کی قضا واجب ہوگی۔
اعتکاف
بیسویں رمضان کو غروب آفتاب سے ذراسا پہلے سے لے کر عید کا چاند نکلنے تک مسجد میں ٹھہرنا اعتکاف ہے، اعتکاف فرضِ کفایہ ہے، یعنی پورے محلے سے کم سے کم ایک آدمی کا مسجد میں اعتکاف ضروری ہے، اگر کسی نے اعتکاف نہ کیا تو سب گنہگار ہوں گے، اعتکاف کی حالت میں بغیر کسی طبعی یا شرعی ضرورت کے مسجد سے باہر نکلنا منع ہے۔ راجح قول کے مطابق رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں سے کوئی ایک رات شب قدر ہوتی ہے، جسے ہزار مہینوں سے افضل بتایا گیا ہے، اور جس میں قرآن کا نزول شروع ہوا تھا، ہر روزے دار کو اور بطورِ خاص معتکف کو اس رات دعا وعبات کا خاص اہتمام کرنا چاہئے۔
rvr