حدیث
جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال (ارشادات) افعال (کاموں ) اور تقریرات (صحابہ کے کسی کام یا بات پر آپ کی خاموش تائید) کا نام حدیث ہے۔
حدیث قرآنِ کریم کی طرح وحی الٰہی ہے، فرق یہ ہے کہ قرآن کے الفاظ اللہ کے ہیں اور حدیث کے الفاظ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہیں ۔ قرآن کی طرح حدیث کا انکار کفر ہے، حدیث قرآن کے مختصر مضامین کی تفصیل اور قرآن کے اشاروں کی وضاحت ہے، احادیث کی تعداد لاکھوں سے متجاوز ہے۔
حدیث کی سب سے مستند کتاب امام بخاری کی ’’صحیح بخاری‘‘ ہے، حدیث کا سب سے مقبول مجموعہ ’’صحاحِ ستہ‘‘ ہیں ، یہ چھ کتابیں ہیں : (۱) بخاری شریف (۲) مسلم شریف (۳) ترمذی شریف (۴) ابوداؤد شریف (۵) نسائی شریف (۶) ابن ماجہ شریف۔
ان کے علاوہ چند اور مشہور کتابیں یہ ہیں : (۱) مؤطا امام مالک (۲) مؤطا امام محمد (۳) طحاوی شریف (۴) مشکوٰۃ المصابیح (۵) ریاض الصالحین (۶) شعب الایمان (امام بیہقی) (۷) مسند امام احمد۔
جن صحابہ سے زیادہ حدیثیں منقول ہیں ان کو ’’مکثرین فی الحدیث‘‘ کہا جاتا ہے، ان کی تعداد ۶؍ ہے: (۱) حضرت ابوہریرہ ص: ان سے ۵۳۷۴؍روایات منقول ہیں (۲) حضرت عبد اللہ بن عمر ص: ان سے ۲۶۳۰؍روایات منقول ہیں (۳) حضرت انس بن مالک ص: ان سے ۲۲۸۶؍روایات منقول ہیں (۴) حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا: ان سے ۲۲۱۰؍ روایات منقول ہیں (۵) حضرت عبد اللہ بن عباس ص: ان سے ۱۶۶۰؍روایات منقول ہیں (۶) حضرت جابر بن عبد اللہ ص: ان سے ۱۵۴۰؍ روایات منقول ہیں ۔
rvr