۵۵؍دن بعد) بتاریخ ۹؍یا ۱۲؍ربیع الاول مطابق ۲۰؍اپریل ۵۷۱ء بروز دوشنبہ بوقت صبح صادق آپ کے چچا جناب ابوطالب کے مکان میں ہوئی۔ (یہ مکان مکہ میں صفا پہاڑی کے قریب تھا)
آپ کی ولادت باسعادت کے وقت پورا مکان نور سے بھرگیا تھا، آسمان کے ستارے مکان پر جھک پڑے تھے، ایوانِ کسریٰ کے ۱۴؍کنگورے گر پڑے، دریائے ساوا خشک ہوگیا اور فارس کا آتش کدہ بجھ گیا تھا۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم پیدائش کے وقت انتہائی صاف ستھرے اور پاکیزہ تھے، بدن پر کسی قسم کی آلائش نہ تھی، آپ کے دادا عبدالمطلب نے آپ کا نام ’’محمد‘‘ اور آپ کی والدہ حضرت آمنہ نے آپ کا نام ’’احمد‘‘ رکھا، آپ کے یہ دو نام بہت مشہور ہیں ۔ آپ کی کنیت ’’ابوالقاسم‘‘ ہے، مکہ والے آپ کو ’’الصادق‘‘ اور ’’الامین‘‘ کے لقب سے پکارتے تھے۔
پرورش
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش کے بعد کچھ دن تو آپ کی والدہ حضرت آمنہ نے دودھ پلایا، پھر آپ کے چچا ابولہب کی آزاد کردہ باندی ثوبیہ نے چند دن دودھ پلایا اور پھر قبیلۂ بنوسعد کی معزز خاتون حضرت حلیمہ سعدیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا مستقل پرورش کے لئے آپ کو اپنے ہاں لے آئیں اور دودھ پلایا، آپ ان کے پاس ۴؍سال رہے، اسی دوران بکریاں چراتے ہوئے آپ کے ساتھ یہ واقعہ پیش آیا کہ دو فرشتے آئے اور آپ کو لٹاکر آپ کا قلب مبارک نکال کر زمزم کے پانی سے دھویا، جسے ’’شق صدر‘‘ کہتے ہیں ، یہ واقعہ آپ کے ساتھ پوری زندگی میں چار بار پیش آیا۔
حضرت حلیمہ کے گھر سے واپسی کے بعد آپ اپنی والدہ ماجدہ حضرت آمنہ کی آغوشِ تربیت میں رہے، یہاں تک کہ آپ کی عمر ۶؍سال ہوئی تو ’’مقام ابواء‘‘ میں آپ کی والدہ کا