قرأت کی ۷؍سنتیں
(۱) تعوذ یعنی اعوذ باللہ پڑھنا (۲) تسمیہ یعنی بسم اللہ پڑھنا (۳) آہستہ سے آمین کہنا (۴) فجر اور ظہر میں طوالِ مفصل یعنی سورۂ حجرات سے سورۂ بروج تک، عصر وعشاء میں اوساطِ مفصل یعنی سورۂ طارق سے سورۂ لم یکن تک اور مغرب میں قصار مفصل یعنی سورۂ زلزال سے سورۂ ناس تک کی سورتوں میں سے پڑھنا (۵) فجر کی پہلی رکعت کو طویل کرنا (۶) نہ زیادہ جلدی پڑھنا نہ زیادہ ٹھہرٹھہرکر؛ بلکہ درمیانی رفتار سے پڑھنا (۷) فرض کی تیسری اور چوتھی رکعت میں صرف سورۂ فاتحہ پڑھنا۔
رکوع کی ۸؍سنتیں
(۱) رکوع کی تکبیر کہنا (۲) رکوع میں دونوں ہاتھوں سے گھٹنوں کو پکڑنا (۳) گھٹنوں کو پکڑنے میں انگلیوں کو کشادہ رکھنا (۴) پنڈلیوں کو سیدھا رکھنا (۵) پیٹھ کو بچھا دینا یعنی کمر کو برابر رکھنا (۶) سر اور سرین کو ایک سیدھ میں برابر رکھنا (۷) رکوع میں کم سے کم تین مرتبہ ’’سبحان ربی العظیم‘‘ کہنا (۸) رکوع سے اٹھتے وقت امام کو ’’سمع اللّٰہ لمن حمدہ‘‘ اور مقتدی کو ’’ربنا لک الحمد‘‘ اور منفرد کو یہ دونوں تسبیح کہنا۔
سجدے کی ۱۲؍سنتیں
(۱) سجدے کی تکبیر کہنا (۲) سجدے میں پہلے دونوں گھٹنوں کو زمین پر رکھنا (۳) پھر دونوں ہاتھوں کو رکھنا (۴) پھر ناک رکھنا (۵) پھر پیشانی رکھنا (۶) دونوں ہاتھوں کے درمیان سجدہ کرنا (۷) سجدے میں پیٹ کو رانوں سے الگ رکھنا (۸) کہنیوں کو پہلوؤں سے الگ رکھنا (۹) کہنیوں کو زمین سے جدا رکھنا (۱۰) سجدہ میں کم سے کم تین بار ’’سبحان ربی الاعلیٰ‘‘ پڑھنا (۱۱) سجدے سے اٹھنے کی تکبیر کہنا (۱۲) سجدے سے اٹھتے وقت پہلے پیشانی، پھر ناک، پھر دونوں ہاتھ، پھر گھٹنے اٹھانا اور دونوں سجدوں کے درمیان اطمینان سے بیٹھنا۔