انتقال ہوگیا۔ پھر آپ کی پرورش ۸؍سال کی عمر تک آپ کے دادا جناب عبدالمطلب نے کی، پھر یہ سعادت آپ کے چچا جناب ابوطالب کے حصے میں آئی، یہاں تک کہ آپ کی عمر ۲۵؍سال ہوئی تو حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا سے نکاح ہوا۔
آپ کے چچا اور پھوپھیاں
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے تیرہ چچا شمار کئے گئے ہیں : (۱) حضرت حمزہ (۲) حضرت عباس (۳) الحارث (۴) ابوطالب (۵) ابولہب (ـ۶) الزبیر (۷) عبدالکعبہ (۸) ضرار (۹) قثم (۱۰) المقوم (۱۱) الغیرۃ (حجل) (۱۲) القیدان (۱۳) القوام۔
پھوپھیاں چھ ہیں : (۱) صفیہ (۲) عاتکہ (۳) برہ (۴) ارویٰ (۵) امیمہ (۶) ام حکیم البیضاء۔ ان میں حضرت حمزہ، حضرت عباس، حضرت صفیہ، حضرت عاتکہ اور حضرت ارویٰ نے اسلام قبول کیا ہے۔
خود آپ صلی اللہ علیہ وسلم اکلوتے تھے، آپ کے کوئی بھائی بہن نہ تھے۔
آپ کی بیویاں
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویاں امہات المؤمنین (تمام اہل ایمان کی مائیں ) ہیں ، ان کی تعداد گیارہ ہے:
(۱) حضرت خدیجہ بنت خویلد رضی اللہ تعالیٰ عنہا: ۲۵؍سال کی عمر میں آپ کا ان سے نکاح ہوا، اس وقت حضرت خدیجہ کی عمر ۴۰؍سال تھی، ان کے بطن سے آپ کی چار صاحبزادیاں (حضرت زینب، رقیہ، ام کلثوم اور فاطمہ) اور دو صاحب زادے (حضرت قاسم وعبد اللہ) پیدا ہوئے، وہ ۲۵؍سال آپ کے نکاح میں رہیں ، ۶۵؍سال کی عمر میں ہجرت سے تین سال قبل مکہ میں ان کی وفات ہوئی، ان کے علاوہ کسی اور بیوی کے بطن سے آپ کی کوئی اولاد نہیں ہوئی۔