جائے وہ طاق عدد ہو۔ (۴) افطار کرتے ہوئے دعاء ماثورہ کا پڑھنا مثلاً: اَللّٰہُمَّ لَکَ صُمْتُ وَبِکَ اٰمَنْتُ وَعَلَیْکَ تَوَکَّلْتُ وَعَلیٰ رِزْقِکَ أَفْطَرْتُ۔ (۵) کچھ نہ کچھ سحری کے وقت کھانا پینا، خواہ تھوڑا سا ہی ہو یا ایک گھونٹ پانی ہو۔ (۶) اتنی تاخیر نہ کرنا کہ صبح ہونے کا اندیشہ ہونے لگے۔ (۷)زبان کو بیہودہ گوئی سے باز رکھنا، اور ہر طرح کے حرام افعال مثلاً غیبت اور چغلی کرنے سے بہرحال بچتے رہنا۔ (۸) رشتہ داروں ، محتاجوں اور مسکینوں کو صدقات وخیرات سے نوازنا۔ (۹) حصولِ علم میں مشغول رہنا، تلاوت کرنا، درود شریف پڑھنا، ذکر الہٰی میں رات دن لگے رہنا۔ (۱۰) اور اعتکاف کرنا۔
جن چیزوں سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے
(۱) جان بوجھ کر کھانا پینا یا مباشرت کرنا (۲) منہ بھر قے کرنا (۳) جان بوجھ کر کوئی چیز نگل جانا چاہے وہ کھانے کی چیز ہو یا نہ ہو (۴) کان یا ناک میں تیل ڈالنا (۵) روزہ یاد ہونے کی صورت میں کلی کرتے وقت حلق میں پانی چلا جانا (۶) منہ سے نکلا ہوا خون تھوک کے ساتھ نگل جانا (۷) دانتوں میں پھنسی ہوئی چیز کو نکال کر کھالینا (۸) حیض ونفاس کا آجانا۔
روزے کے مکروہات
(۱) گوند چبانا یا اور کوئی چیز منہ میں ڈالے رکھنا۔ (۲) کوئی چیز چکھنا۔ (ـ۳) کلی یا ناک میں پانی ڈالنے سے احتیاط نہ کرنا (۴) منہ میں تھوک جمع کرنا (۵) غیبت کرنا (۶) جھوٹ بولنا (۷) گالم گلوچ کرنا (۸) بے قراری اور گھبراہٹ کا اظہار کرنا (۹) منجن یا ٹوتھ پیسٹ سے دانت صاف کرنا (۱۰) ناپاکی کی حالت میں غسل کرنے میں دیر کرنا (۱۱) بوسہ لینا۔
جن چیزوں سے روزہ مکروہ نہیں ہوتا
(۱) سر، داڑھی اور بدن پر تیل لگانا (۲) آنکھ میں سرمہ لگانا یا دوا ڈالنا(۳) عطر لگانا یا پھول سونگھنا (۴) ٹھنڈک حاصل کرنے کے لئے غسل کرنا (۵) خود بخود قے ہوجانا (۶) حلق