عقیدہ (۲): فرشتوں کے سپرد بہت سے کام ہیں ، وہ کبھی اللہ کے حکم کے خلاف کوئی کام نہیں کرتے، جن کاموں پر اللہ تعالیٰ نے انہیں لگادیا ہے وہ انہیں میں لگے رہتے ہیں ۔
عقیدہ (۳): فرشتے اللہ کی بندگی سے نہ عار کرتے ہیں نہ سرکشی، وہ ہر وقت اس کی یاد اور تسبیح میں لگے رہتے ہیں ، نہ اکتاتے ہیں اور نہ تھکتے ہیں ۔
عقیدہ (۴): فرشتے بہت ہیں ، ان کی گنتی اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا، ان میں چار فرشتے بہت مقرب اور مشہور ہیں : (۱) حضرت جبرئیل ں (۲) حضرت میکائیل ں (۳) حضرت اسرافیل ں (۴) حضرت عزرائیل ں ۔
ان کے علاوہ ہر وقت انسان کے ساتھ رہنے والے اور اعمال لکھنے والے فرشتے ’’کراماً کاتبین‘‘ کہلاتے ہیں ، اور قبر میں سوال کرنے والے فرشتے ’’منکر نکیر‘‘ کہلاتے ہیں ۔
عقیدہ (۵): حضرت جبرئیل ں اللہ تعالیٰ کی کتابیں ، احکام وپیغام نبیوں اور رسولوں کے پاس لاتے تھے۔ حضرت میکائیل ں بارش کا انتظام اور مخلوق کو روزی پہنچانے کے کام پر مقرر ہیں ،۔ حضرت اسرافیل ں کے ذمہ قیامت کے دن صور پھونکنے کا کام ہے۔ حضرت عزرائیل ں مخلوق کی جان نکالنے پر مقرر ہیں ۔
آسمانی کتابوں سے متعلق عقیدے
عقیدہ (۱): اللہ تعالیٰ نے بہت سی چھوٹی بڑی کتابیں آسمان سے حضرت جبرئیل ں کے ذریعہ سے پیغمبروں پر نازل فرمائیں ؛ تاکہ وہ اپنی اپنی امتوں کو دین کی باتیں بتلائیں ، ان میں سے چار کتابیں بہت مشہور ہے:
(۱) توریت: حضرت موسیٰ ں کو ملی۔
(۲) زبور: حضرت داؤد ں کو ملی۔