نوٹ: یہ بات ملحوظ رہے کہ ان میں سے اگر کوئی واجب چھوٹ گیا تو سجدۂ سہو کرنا لازم ہوگا۔
نماز کی سنتیں
جو چیزیں نماز میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہیں انہیں نماز کی سنت کہتے ہیں ، اگر ان چیزوں میں سے کوئی چیز بھولے سے چھوٹ جائے تو نہ سجدۂ سہو واجب ہوتا ہے اور نہ ہی نماز ٹوٹتی ہے؛ البتہ چھوڑنے والا ملامت کا مستحق ہوتا ہے۔
نماز کی ۵۱؍سنتیں ہیں
یہ اکیاون سنتیں نماز کے پانچ الگ الگ ارکان میں ادا کی جاتی ہیں ، وہ پانچ ارکان سنتوں کی تعداد کے ساتھ یہ ہیں :
(۱) قیام میں گیارہ (۲) قرأت میں سات (۳) رکوع میں آٹھ (۴) سجدے میں بارہ (۵) اور قعدے میں تیرہ سنتیں ہیں ، جن کی تفصیل درج ذیل ہے۔
قیام کی ۱۱؍سنتیں
(۱) تکبیرِ تحریمہ کے وقت سیدھا کھڑا ہونا، یعنی سر کو پست نہ کرنا (۲) دونوں پیروں کے درمیان چار انگلی کے بقدر فاصلہ رکھنا اور پیروں کی انگلیاں قبلہ کی طرف رکھنا (۳) مقتدی کی تکبیر تحریمہ کا امام کی تکبیرِ تحریمہ کے ساتھ یا فوراً بعد ہونا (۴) تکبیر تحریمہ کے وقت دونوں ہاتھ کانوں تک اٹھانا (۵) ہتھیلیوں کو قبلہ کی طرف رکھنا (۶) انگلیوں کو اپنی حالت پر رکھنا یعنی نہ زیادہ کھلی رکھنا اور نہ زیادہ بند (۷) نیت باندھنتے ہوئے داہنے ہاتھ کی ہتھیلی بائیں ہاتھ کی ہتھیلی کی پشت پر رکھنا (۸) چھنگلیاں (سب سے چھوٹی انگلی) اور انگوٹھے سے حلقہ بناکر گٹے کو پکڑنا (۹) درمیانی تین انگلیوں کو کلائی پر رکھنا (۱۰) ناف کے نیچے ہاتھ باندھنا (۱۱) ثنا پڑھنا۔