دن ظہر کی جگہ ادا کی جاتی ہے، نماز جمعہ ہر مسلمان آزاد مقیم عاقل وبالغ مرد پر فرض ہے، نابالغ، عورت، بیمار، غلام اور مسافر پر جمعہ فرض نہیں ہے، جمعہ کی نماز چھوٹ جائے تو قضا میں اس کی جگہ ظہر پڑھی جائے گی، جمعہ کی نماز میں دو رکعت فرض ہیں ، جمعہ سے پہلے ۴؍رکعت اور جمعہ کے بعد ۶؍رکعت (۴؍رکعت ایک سلام کے ساتھ، پھر دو رکعت الگ) سنت مؤکدہ ہے، نماز جمعہ سے پہلے عربی زبان میں خطبہ ضروری ہے، جمعہ کا خطبہ شروع ہوجانے کے بعد بات کرنا، سنت یا نفل پڑھنا، کھانا پینا، کسی کی بات کا جواب دینا یا قرآن پڑھنا سب منع ہے، اس حالت میں صرف خطبہ کا سننا واجب ہے۔
نماز وتر
وتر کی نماز واجب ہے، حدیث میں آیا ہے کہ: ’’جو وتر نہ پڑھے اس کا ہماری جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے‘‘۔ اس میں تین رکعتیں ایک سلام کے ساتھ ہیں ، وتر کا وقت عشاء کے بعد سے صبح صادق تک ہے، وتر کی تیسری رکعت میں قراء ت سے فارغ ہونے کے بعد اللہ اکبر کہہ کر دونوں ہاتھ کانوں تک اٹھائے جاتے ہیں ، پھر ہاتھ باندھ کر آہستہ آواز سے دعائے قنوت پڑھی جاتی ہے، پھر رکوع کیا جاتا ہے، دعائے قنوت واجب ہے، اس کے الفاظ یہ ہیں :
اَللّٰہُمَّ اِنَّا نَسْتَعِیْنُکَ وَنَسْتَغْفِرُکَ وَنُؤْمِنُ بِکَ وَنَتَوَکَّلُ عَلَیْکَ وَنُثْنِیْ عَلَیْکَ الْخَیْرَ، وَنَشْکُرُکَ وَلاَ نَکْفُرُکَ وَنَخْلَعُ وَنَتْرُکُ مَنْ یَّفْجُرُکَ۔ اَللّٰہُمَّ اِیَّاکَ نَعْبُدُ وَلَکَ نُصَلِّیْ وَنَسْجُدُ وَاِلَیْکَ نَسْعیٰ وَنَحْفِدُ وَنَرْجُوْ رَحْمَتَکَ وَنَخْشیٰ عَذَابَکَ، اِنَّ عَذَابَکَ بِالْکُفَّارِ مُلْحِقٌ۔
نماز عیدین
شوال کی پہلی تاریخ کو نماز عید الفطر اور ذی الحجہ کی دسویں تاریخ کو نماز عیدالاضحی واجب ہے، عیدین میں دو رکعتیں پڑھی جاتی ہیں ، عیدین کی نماز کا وقت طلوع آفتاب کے