اس میں ہمیشہ رہیں گے، اور ان کو اس میں موت نہ آئے گی، اس میں سانپ بچھو اور طرح طرح کی سزائیں ہیں ، یہ اللہ تعالیٰ کے غضب اور عذاب کا گھر ہے۔
عقیدہ (۱۲): جن لوگوں کے نام لے کر اللہ اور رسول نے ان کا جہنمی ہونا بتلایا ہے، ان کا جہنمی ہونا یقینی ہے، ہم ان سب کو جہنمی مانتے ہیں ۔
عقیدہ (۱۳): دوزخیوں میں سے جن میں ذرا بھی ایمان ہوگا، وہ اپنے گناہوں کی سزا بھگت کر اللہ کے فضل سے یا سفارش کرنے والوں کی سفارش سے جنت میں جائیں گے، خواہ کتنے ہی بڑے گنہ گار ہوں ۔
عقیدہ (۱۴): جنت بھی پیدا ہوچکی ہے، جو ایمان والوں ہی کے لئے تیار کی گئی ہے، اس میں طرح طرح کی نعمتیں ہیں ، جنتیوں کو کسی چیز کا ڈر اور غم نہ ہوگا، وہ اس میں ہمیشہ ہمیش رہیں گے، نہ اس سے نکلیں گے اور نہ وہاں مریں گے، یہ اللہ کی رحمت اور انعام کا گھر ہے۔
عقیدہ (۱۵): جن لوگوں کا نام لے کر اللہ اور رسول نے ان کا جنتی ہونا بتلادیا ہے، ان کا جنتی ہونا یقینی ہے، ہم ان کو جنتی مانتے ہیں ، ان کے سوا کسی اور کے جنتی ہونے کا یقینی حکم نہیں لگاسکتے؛ البتہ اچھی نشانیاں دیکھ کر اچھا گمان رکھنا اور اللہ کی رحمت سے امید رکھنی چاہئے۔
عقیدہ (۱۶): جنتیوں کو جنت میں وہ سب کچھ ملے گا جس کی ان کو خواہش ہوگی، وہاں کی نعمتوں میں سب سے بڑی نعمت اللہ تعالیٰ کا دیدار ہے، جو جنتیوں کو نصیب ہوگا، اس کے سامنے تمام نعمتیں بیکار معلوم ہوں گی۔
عالم برزخ (قبر) سے متعلق عقیدے
عقیدہ (۱): جب آدمی مرجاتا ہے، اگر گاڑا جائے تو گاڑے جانے کے بعد، اور اگر گاڑا نہ جائے تو جس حال میں ہو، اس کے پاس دو فرشتے آتے ہیں ، جن میں سے ایک کو ’’منکر‘‘