نمایاں اور قائدانہ کردار رہا، حضرت شیخ الاسلام مولانا مدنی، مولانا محمد علی جوہر، مولانا شوکت علی جوہر، ڈاکٹر سیف الدین کچلو وغیرہ مجاہدین سمیت کل تیس ہزار لوگ گرفتار کئے گئے، ۱۹۳۰ء میں آزادی کے مطالبے کو لے کر گاندھی جی نے تحریک نمک سازی شروع کی، تو اس میں علماء اور مسلمانوں نے نمایاں حصہ لیا، اور پچاسوں علماء گرفتار ہوئے، ۱۹۳۱ء میں کانگریس کی طرف سے جاری تحریک سول نافرمانی میں بھی علماء کا قائدانہ رول رہا، اور تقریباً ۴۵؍ہزار مسلمانوں نے گرفتاری دی۔
بالآخر بڑی محنتوں ، قربانیوں اور کوششوں کے بعد ہندوستان ۱۵؍اگست ۱۹۴۷ء کو انگریزوں سے آزاد ہوا، انگریزوں نے جاتے جاتے اپنی سازش سے ملک کو تقسیم کرادیا اور ہندو فرقہ پرستی کا بیج بوکر گئے۔
ہندوستان کی آزادی صحیح معنوں میں مسلم علماء، قائدین اور مجاہدین کی دین ہے، مجاہدین کی تعداد لاکھوں سے متجاوز ہے، جن میں چند مشہور نام یہ ہیں :
(۱) سلطان ٹیپو شہید (۲) نواب سراج الدولہ (۳) شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی (۴) حضرت سید احمد شہید (۵) شاہ اسماعیل شہید (۶) علماء صادق پور (۷) مولانا احمد اللہ شاہ (۸) حضرت حاجی امداد اللہ مہاجر مکی (۹) حضرت مولانا محمد قاسم نانوتویؒ (۱۰) حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی (۱۱) حضرت حافظ ضامن شہید (۱۲) قاضی عنایت علی تھانوی (۱۳) حضرت مولانا رحمت اللہ کیرانوی (۱۴) مولانا فیض احمد بدایونی (۱۵) مولانا کفایت علی کافی شہید (۱۶) حضرت شیخ الہند مولانا محمود حسن دیوبندیؒ (۱۷) حضرت شیخ الاسلام مولانا سید حسین احمد مدنیؒ (۱۸) مولانا فضل حق خیرآبادی (۱۹) بدر الدین طیب جی (۲۰) حکیم اجمل خاں (۲۱) مولانا ابوالکلام آزاد (۲۲) مولانا برکت اللہ بھوپالی (۲۳) مولانا محمد علی جوہر (۲۴) مولانا شوکت علی (۲۵) مولانا عبید اللہ سندھی (۲۶) مولانا حسرت موہالی (۲۷) مولالانا ظفر علی خاں (۲۸) رفیع احمد قدوائی (۲۹) خان عبد الغفار خان (۳۰) مجاہد ملت