Deobandi Books

فرصت زندگی

110 - 112
نظام الاوقات کا مطلب ہے دن بھر کے معمولات کے لئے اوقات طے کرنا ،مثلا صبح صادق سے ۴۰ یا ۵۰ منٹ پہلے اٹھ جاؤں گا، یا جماعتِ فجر سے ۳۰ یا ۴۰ منٹ پہلے اٹھ جاؤں گا، پھر نماز کے بعد تلاوت قرآن کروں گا، پھر ضروریات سے فراغت کے بعد اتنے بجے معاشی ذمہ داری میں مصروف ہوجاؤں گا، نماز ظہر سے ۳۰ منٹ پہلے نماز کی تیاری شروع کروں گا، نماز کے بعد کوئی ذمہ داری ہوتو ٹھیک ہے ورنہ ایک گھنٹہ کتاب کا مطالعہ کروں گا یا معمولات پورے کروں گا، پھر عصر تک خانگی ضروریات کی تکمیل کروں گا، عصر کے بعد تسبیحات سے فارغ ہوکر اہل خانہ کو وقت دوں گا، مغرب کے بعد نوافل سے فارغ ہوکر عشاء سے پہلے کھانے سے فارغ ہوجاؤں گا، عشاء کے بعد معمولات و ضروریات سے فارغ ہوکر سوجاؤں گا، یہ پورے دن کے نظام الاوقات کی ایک مثال ہے،اس طرح ہر شخص اپنے حساب سے اپنا نظام الاوقات طے کرسکتا ہے۔
ہمارے معاشرے میں سونے اٹھنے کا نظام ہی بگڑ چکا ہے، رات کو دیر تک محفلیں لگتی ہیں، رات کو بہت دیر سے سونا اور صبح بہت دیر سے اٹھنا معمول بن گیا ہے، اس طرح آدمی رات میں فضول گوئی اور غیبت میں ملوث ہوتا ہے اور صبح کی برکتوں سے بھی محروم رہ جاتا ہے، اور بعض مرتبہ تو اس کی نحوست سے فجر کی نماز بھی قضا ہوجاتی ہے، یہ ماحول اسلام کے مزاج سے بالکل مختلف ہے، اس لئے اپنے نظام الاوقات میں اس کا بہت خیال رکھنا چاہئے۔
 نظام الاوقات کو لکھنا چاہئے، صرف ذہن میں طے کرلینے سے نہ اس کی اہمیت دل میں آتی ہے اور نہ یاد رہتا ہے، اور لکھا ہوا دیکھنے سے ایک تقاضا بھی پیدا ہوتا ہے، اور تحریر یاد دہانی کا کام بھی دیتی ہے، نظام الاوقات طے کرنے کے بعد اس کے مطابق عمل کرنے کی پوری کوشش کی جائے،اور یہ بات خاص طور سے ذہن نشین کرلی جائے کہ نظام الاوقات میں کامیابی ایک دم نہیں ملتی، آدمی نظام الاوقات بناتا ہے لیکن اس کے مطابق کام نہیں ہوپاتا، پختہ ارادہ کرتا ہے لیکن کسی

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 المحتويات 3 1
3 کلمات بابرکت 6 1
4 تاثرات 7 1
5 آغاز 9 1
6 آئیے عزم سفر پیدا کریں 11 1
7 نایاب تحفہ 12 1
8 حفاظتِ وقت کامیابی کی کنجی ہے 13 1
9 وقت کی اہمیت قرآن میں 14 1
10 خیر و سعادت 15 1
11 بازی لگانے کا میدان 16 1
12 زندگی کو غنیمت جانو 17 1
13 موانع سے کسی وقت اطمینان نہیں 17 1
14 حضرت صدیق اکبرؓ کی نصیحت 19 1
15 حساب کتاب 20 1
16 حضرت علی ؓ کا فرمان 21 1
17 حضرت ابن مسعود ؓ کا گرانقدر ارشاد 21 1
18 حضرت ابن عمرؓ کی نصیحت 22 1
19 انسان مجموعہ ٔ ایام 22 1
20 مومن کا رأس المال 23 1
21 وقت ایک کھیت ہے 23 1
22 حفاظت وقت میں فلاح دارین مضمر ہے 24 1
23 ہر سانس ایک خزانہ ہے 25 1
24 وقت ہر چیز سے قیمتی ہے 25 1
25 تعجب کی بات 26 1
26 کتاب زندگی 27 1
27 آمدو رفت کی کیفیت 27 1
28 کل کا دن واپس نہیں آئے گا 28 1
29 اشعار 29 1
30 زندگی بڑی مختصر ہے 30 1
31 وقت میں فضول حصہ نہیں ہے 31 1
32 تن پروری انسانیت کے لئے عار ہے 32 1
33 فراغت بھی عیب ہے 33 1
34 محرم اسرار حیات 34 1
35 ہر دم رواں ہے زندگی 37 1
36 وقت مصروفِ کار ہے 39 1
37 کسی کا پڑھاپا خاموش نصیحت ہے 40 1
38 اجڑی زندگیوں میں درس عبرت 41 1
39 نوحہ کرنے کی نوبت نہ آجائے 43 1
40 عمر رفتہ کی قیمت 45 1
41 وقت کی قیمت کا صحیح اندازہ 46 1
42 موت کے بعد حسرت رہ جائے گی 49 1
43 نیک لوگوں کو بھی حسرت رہے گی 51 1
44 جنت کا فیصلہ ہوجانے کے بعد بھی حسرت 52 1
45 اگر کوئی ایک سانس بھی ضائع نہ کرے 53 1
46 اسلاف کی حرص 53 1
47 جو دن گذر گیا اس پر افسوس 54 1
48 عمر رفتہ پر آنسو 54 1
49 یہ میری زندگی کا آخری دن ہے 56 1
50 ایام خالیہ کو وصول کر رہا ہوں 56 1
51 وقت کی رفتار کا احساس 57 1
52 عوض یک دو نفس قبر کی شبہائے دراز 58 1
53 ضروریات میں وقت لگانے میں بخل 59 1
54 ضروریات میں جو وقت صرف ہوا اس پر بھی ندامت 61 1
55 ضروریات کے ساتھ بھی مشغولی 62 1
56 حضرت مفتی شفیع صاحبؒ کی حالت 63 1
57 فراغت کو گناہ سمجھنا 64 1
58 فراغت سے تکلیف کا احساس 64 1
59 عبادت کرکے بھی حسرت 64 1
60 حضرت رحلہ عابدہ ؒکی عجیب بات 66 1
61 مشغولی کی نرالی مثال 67 1
62 حضرت عثمان بن عیسی باقلانی ؒ اور وقت کی قدر 67 1
63 اس سے زیادہ فرصت نہیں 68 1
64 مجھے کتاب سے ممکن نہیں فراغ 68 1
65 حضرت تھانویؒ کی گھڑی پر نظر 69 1
66 حضرت میاں جی نور محمدؒ اور وقت کی قدر 69 1
67 حضرت فقیہ الامت اور وقت کی قدر 70 1
68 اسلاف کی محنت 70 1
69 غیروں کی قدردانی 71 1
70 فرصت زندگی کی قدر کیجئے 72 1
71 فقط ذوق پرواز ہے زندگی 73 1
72 عربی اشعار 74 1
73 بقدرِ ہمت اہداف کا تعین 75 1
74 بہترین نمونہ 77 1
75 مسارعت و مسابقت 78 1
76 اسلام کا حسن 80 1
77 بد نما داغ 81 1
78 ہمارا معاشرہ اور وقت 83 1
79 وقت ضائع ہونے کی وجوہات 84 1
80 ایمان و یقین کی کمزوری 84 79
81 بے فکری 85 79
82 لمبی امیدیں 85 79
83 درد کا درماں 86 79
84 سوف کا فریب 88 79
85 تن آسانی 89 79
86 عشرت امروز 92 79
87 ماضی اور مستقبل کی فکر 97 79
88 حوادث 97 79
89 نتیجہ میں جلد بازی 99 79
90 کمال کی حرص 100 79
91 منصوبہ بندی کا فقدان 100 79
92 ضیاع وقت کے مواقع 101 1
93 موبائیل 101 92
94 مجلس سازی 103 92
95 غفلت کی نیند 104 92
96 حفاظت وقت کے وسائل 105 1
97 فکر و تدبر 105 96
98 عزم و ارادہ 105 96
99 قلت اختلاط 105 96
102 لغویات سے پرہیز کرنے والوں کی صحبت 106 96
103 اولیاء اللہ کے حالات کا مطالعہ 107 96
104 وقت برباد کرنے والے افرادا ور ماحول سے دوری 107 96
105 قیود سے آزادی اور سادگی 108 96
106 اہداف کا تعین 108 96
107 نظام الاوقات 109 96
108 کسی کو اپنا معاون بنائیے 111 96
109 ڈاکٹر محمد عبد الحیؒ کی نصیحت پلے باندھ لیجئے 112 96
110 حضرت شیخ ؒ کے مختصر جملے دستور زندگی بنادیجئے 112 96
Flag Counter