آویں)۔
۲۔ کَادَ نزدیکی بتانے کے لیے ہے۔ جیسے: کَادَ2 الْفَقْرُ أَنْ یَّکُوْنَ کُفْرًا (قریب ہے کہ محتاجگی کفرہوجائے)۔
۳-۷۔ کَرَبَ، أَوْشَکَ، طَفِقَ، جَعَلَ اور أَخَذَ یہ بتانے کے لیے ہیں کہ ان کے اسم نے خبر کو شروع کر دیا ہے۔ جیسے : کَرَبَ/ أَوْشَکَ / طَفِقَ / جَعَلَ / أَخَذَ زَیْدٌ أَنْ یَّخْرُجَ (زید نکلنے لگا)۔
مشقی سوالات
۱۔ فاعل کی تعریف مع مثال بیان کرو ۲۔ فاعل کا اعراب کیا ہے؟ مثال بھی دو۔
۳۔ فاعل اسمِ ظاہر ہوتا ہے یا ضمیر؟ ۴۔ فاعل اسمِ ظاہر ہو تو فعل کیسا آئے گا؟
۵۔ فاعل ضمیر ہو تو فعل کیسا آئے گا؟ ۶۔ کن صورتوں میں فعل کو مؤنث لانا ضروری ہے؟
۷۔ کن صورتوں میں فعل کو مذکر ومؤنث دونوں طرح لا سکتے ہیں؟
۸۔ فاعل جمع مکسر ہو تو فعل کیسا آئے گا؟ ۹۔ فاعل پہلے آتا ہے یا مفعول؟
۱۰۔ کن صورتوں میں فاعل کو پہلے لانا واجب ہے؟
۱۱۔ نائب فاعل کس کو کہتے ہیں؟ ۱۲۔ نائب فاعل کا عربی نام کیا ہے؟
۱۳۔ نائب فاعل کا اعراب کیا ہے؟ ۱۴۔ نائب فاعل کے احکام کیا ہیں؟
۱۵۔ مبتدا خبر کی تعریف مع مثال بیان کرو۔ ۱۶۔ مبتدا خبر کے دوسرے نام کیا ہیں؟
۱۷۔ مبتدا خبر کا اعراب کیا ہے؟ اور ان کا عامل کون ہے؟