برائی کی جاتی ہے۔ اس کو مخصوص بالمدح اور مخصوص بالذم کہتے ہیں۔
نوٹ: حَبَّذَا کا فاعل ذَا ہے، فعلِ مدح صرف حَبَّ ہے۔
قاعدہ: نعم، بئس اور ساء کا فاعل تین طرح آتا ہے۔
۱۔ الف لام کے ساتھ۔ جیسے: نعم/ بئس / ساء الرجلُ زیدٌ۔
۲۔ معرف باللام کی طرف مضاف ہوکر۔ جیسے: نعم/ بئس/ ساء غلامُ الرجل زیدٌ۔
۳۔ فاعل ضمیر مستتر ہوتی ہے اور اس کی تمیز نکرہ آتی ہے۔ جیسے: نعم/ بئس / ساء رجلاً زیدٌ (اچھا ہے وہ / برا ہے وہ آدمی ہونے کے اعتبار سے یعنی زید)۔
مشقی سوالات
۱۔ کون سے فعل مبنی ہیں اور کون سے معرب؟
۲۔ فعل کے اعراب کتنے ہیں اور کیا ہیں؟
۳۔ کیا فعل پر جر آتا ہے؟
۴۔ فعل مضارع پر کتنے اعراب آتے ہیں؟
۵۔ امر غائب ومتکلم معروف اور امر مجہول کا اعراب کیا ہے؟
۶۔ فعلِ نہی کا اعراب کیا ہے؟
۷۔ مضارع پر رفع کب آتا ہے؟ اور کون رفع دیتا ہے؟
۸۔ مضارع پر ضمہ تقدیری کب ہوتا ہے؟