ماہنامہ الحق مارچ اپریل مئی 2014ء |
امعہ دا |
|
کی بے ہودہ گفتگو برداشت نہ کرسکے کہا چھوڑ دو ، کیا عریاں مناظر دکھا رہے ہو ، فرمایا: ’’ادب برائے ادب ‘ ایک بے روح اور بے جان ادب ہے جو انسان کو حقیقت آگاہ نہیں کرتا اسے ادب نہیں کیا جاسکتا فرمایا: ادب تو وہ ہے جو زندگی کو ادبی گداز عطا کرے نہ کہ نفس دو نفس کی لذت ‘ ایک آوارہ قہقہہ یا بے مقصد چہچہہ ادبی مساعی کا ہدف نہیں ہونا چاہئے ، جس ادب سے دل میں ایمانی اور روحانی تلاطم پیدا نہ ہو اور وہ فکر وعمل کو روحانی انقلاب سے ہمکنار نہ کرسکے وہ ادب کیا ہے؟ اگر ادیبوں کا ادب‘ شاعروں کا کلام ‘ اور خطیبوں کے رشحات فکر چمنِ انسانیت کو افسردہ کر کے رکھدیں اور اس کے کردار وعمل کے لئے باد سموم بن جائیں تو اس کی کوئی قیمت نہیں ۔ فن وہ ہے ادب وہ ہے جس کی تاثیر انقلابی ہو جو انسانیت کو حق سے آشنا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو ، اور جو علم وفن ‘ قلم وکتاب ‘ شعروادب اس قوتِ اعجاز سے خالی ہو وہ بے فیض اور نامراد ہے پھر بڑے دردناک لب ولہجہ میں اقبال کا یہ کلام سنایا کہ …… ؎ اے اہل نظر ! ذوقِ نظر خوب ہے لیکن جو شئے کی حقیقت کو نہ دیکھے وہ نظر کیا ؟ مقصود ہنر سوز حیات ابدی ہے یہ ایک نفس دو نفس مثلِ شرر کیا ؟ جس سے دلِ دریا متلاطم نہیں ہوتا اے قطرۂ نیساں ! وہ صدف کیا ! وہ گہر کیا ؟ شاعر کی نوا ہو کہ مغنی کا نفس ہو جس سے چمن افسردہ ہو وہ باد سحر کیا ؟ بے معجزہ دنیا میں اُبھرتی نہیں قومیں جو ضرب کلیمی نہیں رکھتا ، وہ ہنر کیا ؟ … 0 … 0 … 0 … فانی صاحبؒ کی سیرت ، ان کا اخلاق اور ان کی شرافت ان کی شاعری کی طرح زبان زد خاص وعام ہے وہ طبعاً سنجیدہ ‘ متین‘ متواضع ور منکسر المزاج واقع ہوئے تھے جس سے بھی ملتے تھے انتہائی خلوص ومحبت سے ملتے تھے دوسروں کی مثال کیا دوں خود مجھ سے ایک مرتبہ تعلق قائم ہوا زندگی بھر نبھانے کی کوشش میں انہیں سبقت حاصل رہی ، ہفتہ دو میں جامعہ ابوہریرہ تشریف لائے بغیر انہیں قرار حاصل نہیں ہوتا تھا انہوں نے کبھی بھی اپنے شعروادب یا اعلیٰ ترین صلاحیتوں کارعب ڈالنے کی کوشش نہیں کی تھی وہ بڑی عرق ریزی اور جگر کاوی سے کتابوں کا مطالعہ کیا کرتے تھے ۔ میرے ساتھ بھی ان کا تعلق کا قلم وکتاب اور شعروادب کے حوالے سے مستحکم رہا ، ان کا یہ ادبی رشتہ بعض صورتوں میں قرابت سے بھی زیادہ گہرا تھا وہ شعر وسخن کے محفل سے کبھی نہیں اکتاتے تھے بلکہ وہ تشنہ کا مان ادب اور جرعہ کشان غزل کا قبلۂ حاجات بنے رہتے۔ ٭ ٭ ٭