ماہنامہ الحق مارچ اپریل مئی 2014ء |
امعہ دا |
|
اور کروٹ کروٹ جنت نصیب فرمائے۔ مولانا ڈاکٹر شیر علی شاہ صاحب کا خطاب : سٹیج سیکرٹری نے جامعہ دارالعلوم حقانیہ کے شیخ الحدیث مجاہدکبیر استادالکل شیخ التفسیر والحدیث حضرت مولاناڈاکٹر سیدشرعلی شاہ المدنی دامت برکاتہم کودعاکیلئے دعوت دی ، انہوں نے دعا سے قبل فانی صاحب ، ان کے خاندان کے متعلق چندجملے ارشاد فرمائے ، ان کا خلاصہ پیش ہے: میرے بھائیو! وقت مختصرہے ، سب حضرات ایصالِ ثواب کے لیے فاتحہ پڑہیں فاتحہ پڑھنے کے بعد عربی میں طویل دعا مانگی بعد ازاں فرمایا: یقینا حضرت الاستادمولانا محمدابراہیم فانی کی جدائی ہم سب کے لیے عظیم صدمہ ہے ، وہ دارالعلوم حقانیہ کے گلدستہ اساتذہ کے حسین وجمیل پھول تھے ، وہ ایک بہترین اور قادرالکلام شاعربھی تھے۔ مولاناعبدالحلیم صدرالمدرسین جامعہ دارالعلوم حقانیہ کاجنازہ بھی یہیں سے اٹھاتھا۔ میں تواکثر کہتاہوں کہ زروبی کی سرزمین وفادار سرزمین ہے ، اس سرزمین کی وفاداری کی دلیل مولاناعبدالحلیم زروبویؒ ،مولانامفتی محمدفریدؒاور مولانا محمد ابراہیم فانیؒ ہیں ۔ انہوں نے دارلعلوم سے وفا کیا اب یہ وفا کا وصف بہت کم پایاجاتاہے۔ بہرحال! یہ بہت بڑا سانحہ ہے ، اللہ تعالی دارالعلوم کو استحکام وترقی نصیب فرمائے اور استادالمحدثین ،زینت العلما حضرت شیخ الحدیث مولانا عبدالحق اور جتنے بھی اساتذہ وفات پاچکے ہیں کی درجات بلند فرمائیں ، یہ اساتذہ ہمارے محسنین ہیں انہیں دعاکیاکریں ، اور اس ملک جس میں ہم اور آپ رہ رہے ہیں اور یہ بہت قربانیوں سے حاصل کیاگیاہے، اللہ تعالی اس ملک میں امن لائیں۔ یہ مجلس نہایت متبرک ہے یہاں سکینہ اور رحمتیں نازل ہوتی ہیں اللہ ہم سب کو ان برکات سے مالامال فرمائیں ، اس ملک میں مدارسِ دینیہ اس ملک کی بقاکی ضامن ہیں اللہ تعالی دارالعلوم سمیت تمام مدارس کی حفاظت فرمائیں ۔ افغانستان کے طالبان اور مجاہدین کیلئے بھی دعاکریں، اللہ تعالی انہیں فتح ونصرت نصیب فرمائیں اور اسلامی نظام کاجلدازجلدنفاذہو، امریکہ اور نیٹو کوتباہ وبربادفرمائیں اللہ تعالی آسمانی صاعقے ان پر نازل فرمائیں ۔ مذاکرات کیلیے بھی دعاکریں ،اللہ تعالی اس ملک میں مذاکرات کے ذریعے امن قائم کریں ۔فانی صاحب کے خاندان اور ان تمام غمزدوں کیلئے بھی دعاکریں کہ اللہ تعالی صبر جمیل عطافرمائیں۔ جنازہ میں ملک بھرکے اکابر،مشائخ ، علما اور زعما نے شرکت کی ۔بعد ازاں ایمبولینس کے ذریعے اپنے آبائی گاوں پہنچایا گیا، جہاں ہزاروں لوگ فانی صاحب کے استقبال کیلئے نکلے تھے‘ دارالعلوم حقانیہ سے وفد کی صورت میں اکثر اساتذہ ومشائخ وہاں پہنچ گئے تھے‘ جس میں راقم الحروف کے علاوہ مولانا حافظ شوکت علی صاحب ‘ مولانا حامد الحق‘ مولانا راشد الحق‘ مولانا عرفان الحق ‘مولانا یوسف شاہ‘ مفتی شیر عالم ،مولانا فیض الرحمن ‘ محمد اسرار مدنی اوردیگر علاقوں کے علماء ومشائخ تدفین تک شریک رہے۔ فانی صاحب کی وصیت کے مطابق ان کا دوسرا جنازہ ان کے آبائی گائوں میں ان کے رفیق خاص مولانا فضل علی حقانی صاحب نے پڑھایا ۔