ماہنامہ الحق مارچ اپریل مئی 2014ء |
امعہ دا |
|
طالبان کیا مخلوق ہے ؟ سخت جان‘ مضبوط ایمان‘ فقر ودرویشی میں بوذری شان ۔فانی صاحب نے کہا:شورش مرحوم سے معذرت کے ساتھ قدرے ترمیم کرتے ہوئے … ؎ بوذر و سلمان کے اوصاف کے مظہر ہیں یہ اس صدی میں غیرت اسلام کے پیکر ہیں یہ تذکرہ حافظ سعید الرحمن شہیدؒ کا: مولانا فانی اور مولانا ابو طاہر اسماعیل اپنے اپنے شاعرانہ اور ادیبانہ ذوق کی بنا پر مناسب اشعار پڑھ پڑھ کر تبادلہ خیال کرتے اور مجھ جیسے بدذوق کے لئے سامان فرحت وانبساط اور اسباب ازدیاد ایمان کے وسائل مہیا کررہے تھے ۔ بعض فارسی اشعار سے مولانا شمس الرحمن حقانی بھی لطف اندوز ہوتے رہے کہ اچانک لنڈی خیر کا مقام آیا تو مولانا شمس الرحمن حقانی نے گاڑی روک کربتایا کہ یہی وہ جگہ ہے جہاں پر حافظ سعید الرحمن حقانی، مولانا شیر عالم حقانی میرے ساتھ رات کو اسلحہ ڈپو پر ڈیوٹی دیتے ہوئے مین (بارودی سرنگ) پھٹنے سے شہید ہو گئے تھے ۔ فانی صاحب نے کہا : آہ ، یہ کس کا ذکر چھیڑا کس کا تذکرہ ہوا … ؎ زبان پہ بار خدایا یہ کس کا نام آیا کہ میری نطق نے بو سے میری زبان کے لئے مولانا سعید الرحمن ایک مخلص ساتھی‘ میرے شب وروز کے ہمسفر‘ ہم پیالہ وہم نوالہ‘ خدمت ومحبت میں سب سے آگے ، فانی صاحب کی آنکھوں میں آنسو بھر آئے اور کلیم عاجز کے یہ اشعار سنائے … ؎ دنیائے عشق وادی پر خار ہی سہی اب تو جنوں کو برہنہ پا کر چکے ہیں ہم ہاں شوق سے حوالۂ دارورسن کرو اے دوست ! اب تو جرم وَفا کرچکے ہیں ہم کس کس جگہ بیاضِ وطن سے مٹاؤ گے ہَر ہَر ورق پہ مہر وَفا کر چکے ہیں ہم (ماخوذ از صدائے شریعت مئی ۱۹۹۷ئ) ٭ ٭ ٭ ترستی ہیں نگاہیں ان کو فانیؔ پتہ ملتا نہیں اس جان فزا کا (فانیؔ)