پاس بیٹھنا یا تنہا مکان میں رہنا یا بدون سخت مجبوری کے سامنے آجانا اگر چہ وہ پیر ہی ہو یا رشتہ دارہوں اور جہاں سخت مجبوری ہو وہاں سراور بازو اور کلائی اور پنڈلی اور گلاکھولنا نامحرم مرد کے سامنے حرام ہے ۔ منھ کے سامنے بھی گھونگٹ رہنا بہتر ہے ۔ اور عمدہ پوشاک اور زیورسے تو سامنے آنا بالکل ہی برا ہے ۔ اسی طرح نامحرم مرد وعورت کا باہم ہنسنا بولنا، ضرورت سے زیادہ باتیں کرنا یہ سب چھوڑدینا چاہئے، ختنہ یا عقیقہ یا شادی میں جمع ہونا یا برات میں جانا البتہ عین نکاح کے وقت پاس پاس کے مردوں کا جمع کرلینا مضایقہ نہیں ۔ یا کوئی کام فخرونمودکا کرنا جیسے آج کل رسم رسوم کا کھلانا لینا دینا ہوتاہے ۔ اسی میں نوتہ بھی آگیا اس کو بھی چھوڑنا چاہیے۔ اسی طرح فضول خرچی کرنا یا کپڑے میں بہت تکلف کرنا کہ یہ بھی فخر ونمود میں داخل ہے، مردہ پر چلاکررونا، اس کا تیجہ، دسواں ۔ بیسواں ۔ چالیسواں وغیرہ کرنا ۔ دور دور سے عرصہ عرصہ تک میت کے پیچھے آنا۔ بدون شرع کے موافق تقسیم کئے ہوئے مردہ کے کپڑے خیرات کردینا، لڑکیوں کا حصہ نہ دینا ۔ اہل حکومت وریاست کو غرباپر ظلم کرنا ، جھوٹی نالش کرنا، موروثی کادعویٰ کرنا ،رہن یا رشوت کی آمدنی کھانا، تصویر بنا نا یارکھنا ،یا براہ شوق کتے پالنا، یا کنکوا وآتش بازی یا کبوتر بازی ومرغ بازی وغیرہ کا شغل کرنا، یا بچوں کو اجازت اور پیسے دینا، گانا سننا،باجے سے یابے باجے اسی میں گرامون بھی داخل ہے ، عرسوں میں جانا، بزرگوں کی منت ماننا، فاتحہ نیاز گیارہویں وغیرہ متعارف طور پر کرنا، رواج کے موافق مولد شریف کرنا، تبرکات کی زیارت کے لئے عرس کا سا انتظام کرنا، یا اس وقت مردوں عورتوں کا خلط یا سامنا ہوجانا، شب برات کو حلوا پکانا، یا محرّم کو تہوار منانا، یا رمضان میں ختم قرآن پر شیرینی ضرور کر کے بانٹنا، یا ٹونے ٹوٹکے کرنا ، یا سیتلا وغیرہ کو ماننا، یا فال وغیرہ کھلوانا، کسی نجومی یاآسیب زدہ سے کوئی بات پوچھنا، غیبت کرنا، چغلی کھانا جھوٹ بولنا، تجارت میں دغاکرنا،(دھوکہ دینا) بلااضطرار ناجائز نوکری کرنا، یاجائز نوکری میں کام خراب کرنا، عورت کا خاوند کے سامنے زبان درازی کرنا، یا اس کا