ہے اللہ تعالیٰ سے دعا ئے اتم کرتاہوں اور اس کا نام تربیۃ السالک رکھتا ہوں اور ان مضامین میں بعضے سوال وجواب کی شکل میں ہیں اس کی علامت س اور ج ہے اور بعضے جو اپنے حال کی اطلاع دیتے ہیں اور اس پر رائے ظاہر کی جا تی ہے، اس کو بلفظ حال وتحقیق لکھا گیا ہے ۔ اور گویہ مضامین دقیق اور لذید نہیں ہیں مگر نسخہ طبیہ میں نہ غموض ہوتا ہے، اور نہ کسی کو اس پر وجد ہوتا ہے، ایسے مضامین غامضہ علمیہ کے امداد الفتاویٰ میں نقل ہونے کا التزام کیا گیا ہے اور امدا دالفتاویٰ میں جو مضامین اس رسالہ کے رنگ کے نقل کردئیے گئے ہیں اس رسالہ میں ان کے لے لینے کا بھی ارادہ ہے، اور ایک خط کے مضامین کو دوسرے خط کے مضامین سے متمیز کرنے کے لئے درمیان میں ایک خط فاصل بنا دیاگیا تاکہ ہر خط کے اجزاء کا تناسق سہولت سے سمجھ میں آسکے۔۱؎
کتبہ اشرف علی عفی عنہ
------------------------------
۱؎ تربیت السالک ص۶