دعوت و تبلیغ کی اہمیت و ضرورت اور اس کے مقاصد |
ww.alislahonlin |
|
یہ کام قرنِ اول کا ہیرہ اور آدمی کی روحانی غذاہے فرمایا:یہ کام قرنِ اول کا ہیرہ ہے ، اس کے لئے اپنی جانیں قربان کردو، اور اپنا سب کچھ مٹادو اس کے لئے جتنا زیادہ قربان کروگے اتنا زیادہ پاؤ گے۔ (مولانا محمد الیاس صاحبؒ اور ان کی دینی دعوت ص:۱۶۶) فائدہ:حضرت مولانا محمد الیاس صاحبؓؒ نے یہ بات مبالغہ کے طورپرترغیب کے لئے فرمائی ہے، یہ مطلب ہرگز نہیں کہ اس کام کی وجہ سے سب کچھ مٹادواور خالی ہاتھ ہوجائو، بیوی بچوں کو بھی فتنہ میں مبتلا کردو، کیوں کہ شریعت کے حدود وقیود کی پابندی اور مسائل کی رعایت ہر حال میں ضروری اور فرض ہے۔ فرمایا:یاد رکھو ! اس راہ میں بھوک اور پیاس کی تکلیفات برداشت کرنے کی ضرورت ہے ، اس میں اپنا پسینہ بہاؤ ، اور خون بہانے کے لئے تیار رہو۔ (مولانا محمد الیاس صاحبؒ اور ان کی دینی دعوت ص: ۱۷۰) میرے محترم یہ تبلیغی کام درحقیقت انسان کی روح کی غذا ہے ۔ ( مکاتیب مولانا شاہ محمد الیاس صاحبؒ ص ۹۵)’’ یہ طریقۂ تبلیغ کشتیٔ نوح ہے‘‘ کا مطلب فرمایا:یہ طریقۂ تبلیغ کشتیٔ نوح ہے جو اس میں سوار ہوگا ، محفوظ ہوجائے گا۔ (ارشادات ومکتوبات حضرت مولانا محمدالیاس صاحبؒص:۳۷) فائدہ:بلا شبہ یہ طریقۂ تبلیغ جو اپنے اندر اتنی عمومیت اور جامعیت لئے ہوئے ہے، جیسا کہ حضرت مولانا محمد الیاس صاحبؒ کے ارشادات و مکتوبات میں ان کے عزائم اور ان کی ہدایات سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ اس دعوت و تبلیغ کے ذریعہ دین کے تمام شعبوں کو زندہ