دعوت و تبلیغ کی اہمیت و ضرورت اور اس کے مقاصد |
ww.alislahonlin |
|
فرمارہے ہیں کہ میری تبلیغ کا اصل مقصد یہ ہے کہ اس تبلیغ کے ذریعہ تمام لوگوں میں یہی ذوق اورمزاج پیداہوجائے۔ دوسری چیز جس کی تبلیغ ضروری ہے وہ مادّی ہے یعنی اعضائے جوارح کے متعلق تبلیغ، مطلب اس کا یہ ہے کہ آدمی کے سر سے لے کر پیر تک جتنے اعضاء ہیں آنکھ، ناک، کان، زبان، ہاتھ پیر وغیرہ ان سارے اعضاء کے متعلق شریعت نے جو بھی احکام دیئے ہیں خواہ کرنے کے تعلق سے یا بچنے کے تعلق سے یعنی شریعت کے جملہ مامورات ومنہیات اور اعضاء سے متعلق جتنے بھی احکام ہیں ان کو عمل میں لانااور ان کی اشاعت و تبلیغ کے لئے جماعت بناکر کوشش کرنا یہ ہماری تبلیغ کا مقصد ہے یہ مطلب ہے حضرتؒ کے اس فرمان کا۔واللہ اعلماس کام کی برکت سے سیکڑوں سنتیں زندہ ہوں گی فرمایا: میرے دوستو !اس میں کو شش کرنے سے سیکڑوں حضور ﷺ کی سنتیں زندہ ہوں گی، اور ہرہر سنت پر سو شہیدوں کا ثواب ملے گا، تم خود دیکھو کہ ایک شہید کا کتنا بڑا رتبہ ہے۔ (حضرت مولانا محمد الیاس ؒ اور ان کی دینی دعوت ص۳۰۷)اس راہ میں نکلنے والوں کے لئے فرشتے اپنے پَر بچھاتے ہیں حضرت مولانا محمد الیاس صاحبؒ نے ایک مکتوب میں تحریر فرمایا: میرے دوستو ! اس کام کے لئے نکلنے والوں کے قدم، میں امید کرتا ہوں کہ فرشتوں کے پروں پر پڑتے ہیں ، اور اللہ کے یہاں بہت بڑا درجہ نصیب ہوتا ہے، دنیا کی مخلوق اور آسمان کے فرشتوں کے دلوں میں اس کام کے کرنے والوں کی محبت اور وقار جمتا ہے۔ میرے دوستو! دین کے ہر کام میں تمھارا گاؤں آگے رہا ہے، اور سب سے زیادہ بہادر رہا