دعوت و تبلیغ کی اہمیت و ضرورت اور اس کے مقاصد |
ww.alislahonlin |
|
فصل موجودہ زمانہ میں تبلیغی کام کی شدید ضرورت حضرت مولانا سید ابوالحسن علی حسنی ندوی اپنی کتاب میں نقل فرماتے ہیں کہ: حضرت مولانا محمد الیاس صاحب کاندھلویؒ نے ارشاد فرمایا: میں جناب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی روح پاک کو اپنی اس اسکیم کے زندہ ہوئے بغیر بے چین پارہاہوں اور اس وقت دنیا میں مذہب کی تازگی اورتمام دنیا کی اسلامی مخلوق کی بلاؤں اور آفات کا دفعیہ مجھے کھلی آنکھوں اپنی اس تحریک کی تازگی میں منحصرنظر آرہا ہے ، اور کچھ اللہ جل جلالہ ٗ عم نوالہٗ کی طرف سے اس کی نصرت اور تائید کی کھلی آیات( نشانیاں ) نظرآرہی ہیں ، اور امیدیں بہت اچھی کامیابی کی سر سبزیوں سے شاداب ہیں ،میں اس امر میں مبادرت و مسابقت کرنے والوں کے لئے خوش نصیبی اور سعادت کابہت ہی بڑا حصہ نمایاں دیکھ رہاہوں ، لیکن کھلی رغبت کے ساتھ مبادرت و مسابقت کرنے والے بہت ہی کم ہیں ۔ (حضرت مولانا محمد الیاسؒ اور ان کی دینی دعوت، ص ۳۰۱) فائدہ:حضرت مولانا الیاس صاحبؒنے اس کام کی اہمیت وافادیت کے تعلق سے جو کچھ تحریر فرمایاہے وہ اللہ تعالیٰ پر امید رکھتے ہوئے اپنے گمان کے مطابق اس وقت کے حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے انتہائی جذبہ کے ساتھ غلبۂ حال میں ارشاد فرمایا ہے ،اور یہ اسی وقت پورے طور پر ممکن ہوگا جب حضرتؒ کے فرمان کے مطابق تحریک کو فروغ دیا جائے، جس میں دین کے سارے شعبوں کو زندہ کرنا اور امّت کے مختلف طبقات کے چھوٹوں بڑوں کے حقوق پہچاننا اور ان کو ادا کرنا بھی ہے، اس کے بغیر یہ تحریک زندہ نہیں سمجھی جائے گی۔