دعوت و تبلیغ کی اہمیت و ضرورت اور اس کے مقاصد |
ww.alislahonlin |
|
اللہ کی مدد کیسے حاصل ہو؟ فرمایا:اللہ کی خاص مدد حاصل کرنے کی یقینی اور شرطیہ تدبیر یہ ہے کہ اس کے دین کی مدد کی جائے: ’’ إنْ تَنْصُرُ وْا اللّٰہَ یَنْصُرْکُمْ‘‘ اگر تم اللہ کے دین کی مدد کر و تو ہلاک کرنے والی چیزیں تمھارے لئے زندگی اور راحت کا سامان بن جائیں ، حضرت ابراہیم علیہ السلام نے جی جان سے اللہ کے دین کی مدد کی تو اللہ نے آگ کو ان کے حق میں گلزار بنا دیا، ایسے ہی حضرت موسیٰ علیہ السلام اور ان کی قوم کو اس دریا نے جس کی خاصیت ڈبونا ہے سلامتی کے ساتھ ساحل تک پہونچا دیا۔ (ملفوظات مولانا محمد الیاس صاحبؒ، ص۱۲۶ ملفوظ ۱۵۰)اپنی کمزوری پر نظر کرکے مایوس ہونا اللہ والوں کی شان نہیں ہمت بلند رکھئے خدا کی قدرت پر نظر رکھئے کامیابی ہوگی فرمایا:بہت لجاجت اور عزم کے ساتھ میں آپ پر خدا اور رسول کا واسطہ دے کر عرض کرتا ہوں کہ اس امر (یعنی دعوت وتبلیغ) کے ساتھ اس کے دشوار ہونے اور ناممکن الوجود ہونے کے اپنے خیال کو بہ نظر ’’ أنَا عِنْدَ ظَنِّ عَبْدِیْ بِيْ‘‘ ( اللہ فرماتا ہے کہ میں اپنے بندے کے ساتھ اس کے گمان کے مطابق معاملہ کرتا ہوں ) اور بہ نظر قدرتِ الٰہیہ نہایت سہولت کے ساتھ ہونے والی چیز ہونے کے خیال سے اپنے اس خیال کو ضرور بالضرور بدل دیجئے۔ میرے دوستو ! خدا اور زمانہ اور خالق اور مخلوق کے درمیان دائر ہونے والے امر میں خالق کی قدرت پر نظر کرنے کے بجائے زمانہ پر نظر کرنا اور ہاتھ توڑ کر بیٹھ رہنے والے اسباب پر نظر کرکے ہمت بڑھانے والے خطابات خداوندانہ پرنظر نہ کرنا اولوا لابصار کی