دعوت و تبلیغ کی اہمیت و ضرورت اور اس کے مقاصد |
ww.alislahonlin |
|
اس راہ کی مصیبتیں کفارۂ سیئات ورفع درجات کا ذریعہ ہیں اللہ تعالیٰ سے مصیبت نہیں عافیت ہی مانگنا چاہئے فرمایا: سب کارکنوں کو سمجھا دو کہ اس راہ میں بَلاؤں اور تکلیفوں کو خدا سے مانگیں تو ہرگزنہیں (رسول اللہ ﷺ کے فرمان کے مطابق بندہ کو اللہ تعالیٰ سے ہمیشہ عافیت ہی مانگنا چاہئے) لیکن اگر اللہ پاک اس راہ میں یہ مصیبتیں بھیج دے تو پھر ان کو خدا کی رحمت اور ذریعۂ کفّارۂ سیئات ورفعتِ درجات(یعنی گناہوں کا کفارہ اور درجات کی بلندی کا ذریعہ) سمجھا جائے، راہِ خدا میں اِ س قسم کی مصیبتیں تو انبیاء اور صدّیقین اورمقرّ بین کی خاص غذائیں ہیں ۔ ( ملفوظات مولانا محمد الیاس صاحبؒ ص۳۴ ملفوظ ۲۶)اپنی حیثیت و استطاعت کے مطابق تھوڑی محنت وقربانی بھی ان شاء اللہ رنگ لائے گی حضرت مولانا محمد الیاس صاحبؒ نے ایک مکتوب میں تحریر فرمایا: جس مذہب کے لئے ہزاروں جانوں کا طِیبِ خاطر(یعنی دلی رضامندی) سے پیش کردینا اس کی قیمت کے لئے کافی نہیں ہوسکتا ، اور جس مذہب کی اصلی قیمت سوزشِ جگر اور خون دیدہ بہانا تھی اس کے لئے ہمارا یہ برائے نام قدموں کا اٹھانا اور اس قدر ضعیف اور کم مقدار اپنی محنتوں کا وابستہ رکھنا اصلی فریضہ سے کچھ نسبت نہیں رکھتا۔ لیکن خدائے پاک کی ذرّہ نوازی اور مراحمِ خُسروانہ اور اس اخیر زمانہ والوں کے لئے ان کے مساعی (کوششوں ) پر صحابہ کرامؓ کے پچاس کے برابر اجر وثواب کے ملنے کی خوشخبریاں اور سچے وعدے اور ’’ لَایُکَلِّفُ اللّٰہُ نَفْساً إلّا وُسْعَھَا‘‘ کی جیسی بشارتیں ، ہماری ان