دعوت و تبلیغ کی اہمیت و ضرورت اور اس کے مقاصد |
ww.alislahonlin |
|
وجاہت و مقبولیت اللہ کی نعمت ہے اس کو دینی کام میں استعمال کیجئے فرمایا:حضرات ! اللہ تعالیٰ نے آپ کو ایک قوت دی ہے ، اس سے میرا مطلب بیان وتقریر کی قوت نہیں ہے بلکہ میرا مقصد یہ ہے کہ آپ ایک جماعت کے بڑے اور اس کے مطاع ہیں ، ہزاروں آدمی آپ کی بات مانتے ہیں ، آپ ان کو متوجہ کیجئے کہ ہمارے آدمیوں کے ساتھ کچھ دنوں رہ کر وہ ہمارے کام کو سمجھیں اور سیکھیں اورپھر اپنے حلقوں میں یہ کام کریں ، اس سے انشاء اللہ وہ بہت کام کے بن جائیں گے۔(ملفوظات مولانا محمد الیاس صاحبؒ،ص۱۳۸،ملفوظ۱۵۹)ایمان کی ترقی کے دو بازو فرمایا:حضرات !ایمان کے دو بازو ہیں ، ایک اللہ ورسول کے دشمنوں پر غِلظَت وشدّت اور دوسرے اللہ و رسول کے ماننے والوں اور محبوں پر شفقت ورحمت ، اور ان کے مقابلہ میں فروتنی اور ذلّت ’’ أذِلَّۃٌ عَلَی الْمُؤمِنِیْنَ أعِزَّۃٌ عَلَی الْکَافِرِیْنَ‘‘(سورہ مائدہ،پ۶) اللہ کے نیک بندوں کی شان میں بیان کیا گیا ہے کہ وہ مہربان ہوں گے مسلمانوں پراور تیز ہوں گے کافروں پر ’’ أشِدّائُ عَلَی الْکُفَّارِ رُحَمَائُ بَیْنَھُمْ‘‘(سورہ فتح،پ۲۶) یعنی کافروں کے مقابلہ میں تیز ہیں آپس میں مہربان ہیں ۔ ایمان والوں کی ترقی وپرواز کے لئے یہ دونوں بازو ضروری ہیں ،ایک بازو سے کوئی جانور بھی نہیں اڑ سکتا۔ (ملفوظات مولانا محمد الیاس صاحبؒ ص:۱۳۸)یہ تواضع کہ: ’’ہم کسی قابل نہیں ‘‘ تو اب قابل ہوگئے اُن صاحب نے جو حضرت سے عقیدت اور نیاز مندی کا بھی تعلق رکھتے ہیں ، حضرت کے ارشادات سن کر عرض کیا کہ جوانی اور طاقت کا سارا زمانہ تو دوسرے کاموں میں