دعوت و تبلیغ کی اہمیت و ضرورت اور اس کے مقاصد |
ww.alislahonlin |
|
اور اصل مقصد یعنی پوری شریعت کا اِحیاء بھی ہوگا، احقر نے حضرت مولانامحمد الیاس صاحبؒکی اس نوع کی جملہ ہدایات کو یکجا اورمرتب کیا ہے الحمدللہ چھ سات رسالے اس موضوع سے متعلق تیار ہوچکے ہیں جو صرف حضرت مولاناالیاس صاحبؒ کی ہدایات وارشادات اورمکتوبات پر مشتمل ہیں ، حسب ضرورت احقر نے تشریح بھی کی ہے، الحمدللہ اکابر نے اس سلسلہ کوبہت پسند کیا ہے، کام کرنے والوں کو ان شاء اللہ ان رسالوں سے تقویت اور رہنمائی ملے گی۔ان چند کتابوں کے مطالعے کا بھی اہتمام کیجئے اور ان کی تعلیم اور مذاکرہ بھی کیجئے! حضرت مولانامحمدالیاس صاحبؒنے اپنے دعوت وتبلیغ سے منسلک تمام حضرات کے لئے کچھ کتابوں کی تعیین بھی فرمائی تھی اور تاکید کی تھی کہ ان کتابوں کو ضرور مطالعہ میں رکھیں ، تنہائی میں تو خودمطالعہ کریں اور اجتماعی طور پر اس کی تعلیم بھی کریں ، ان میں اکثر کتابیں تو شیخ الحدیث حضرت مولانامحمدزکریا صاحبؒ کی تصنیف کردہ ہیں جو اکثر فضائل سے متعلق ہے مثلاً حکایات صحابہ، فضائل نماز، فضائل ذکر،فضائل تبلیغ، فضائل قرآن وغیرہ، ان کتابوں کو حضرت مولاناالیاس صاحبؒاور دوسرے اکابرنے خود کہہ کر اصرار سے حضرت شیخ ؒ سے لکھوایا تھا اسی غرض سے تاکہ دعوت وتبلیغ کا کام کرنے والے حضرات اپنے نصاب میں اس کو شامل کریں اور اجتماعی طور پر اس کی تعلیم بھی کیا کریں ، چنانچہ شیخ الحدیث حضرت مولانامحمد زکریاصاحبؒ ایک موقع پر خود تحریر فرماتے ہیں : الحمدللہ اس کے مطابق عمل بھی ہورہا ہے، اور تبلیغی حلقہ میں ان کتابوں کی تعلیم ہوتی ہے، لیکن ان میں دوکتابیں ایسی ہیں جن کا حضرت مولانامحمدالیاس صاحبؒنے اپنے مکاتیب میں بار بار تذکرہ کیا ہے اور اپنے دعوتی ساتھیوں کو جن کتابوں کے پڑھنے کی