دعوت و تبلیغ کی اہمیت و ضرورت اور اس کے مقاصد |
ww.alislahonlin |
|
باب۳ جہاد کی تشریح اور اس کے مختلف اقسام تبلیغی کام بھی جہاد کی ایک قسم ہے لیکن قتال سے کمتر ہے فرمایا: یہ سفر(یعنی دعوت وتبلیغ کا سفر) غزوات ہی کے سفر کے خصائص اپنے اندر رکھتاہے، اور اس لئے امید بھی ویسے ہی اجر کی ہے ، یہ اگر چہ قتال نہیں ہے مگر جہاد ہی کا ایک فرد ضرور ہے، جو بعض حیثیات سے اگر چہ قتال سے کمتر ہے لیکن بعض حیثیات سے اس سے بھی اعلیٰ ہے، مثلاً قتال میں شفاء غیظ اور اطفاء شعلہ غضب کی صورت بھی ہے اور یہاں اللہ کے لئے صرف کظم غیظ (یعنی غصہ کوپینا)ہے ا ور اس کے دین کے لئے لوگوں کے قدموں میں پڑ کے اور ان کی منتیں خوشامدیں کرکے بس ذلیل ہونا ہے۔ (ملفوظات حضرت مولانا محمد الیاس صاحبؒ ص ۷۸ملفوظ ۹۳) فائدہ: جہاد فی سبیل اللہ کی حقیقت اعلاء کلمۃاللہ کے لئے جدّوجُہد کرنا ہے ،یعنی اللہ کے کلمہ کو بلند کرنے اور دین کے خاطر کوئی کوشش کرنے کا نام جہاد ہے جس کی مختلف صورتیں ہوسکتی ہیں ، اور زمانہ وحالات کے لحاظ سے صورتیں بدل بھی سکتی ہیں ، جہاد تلوار ،نیزہ، تیر وکمان کے ذریعہ بھی ہوتا ہے،اور جہاد زبان وقلم سے بھی ہوتاہے ، اللہ کے دین کے لئے جو بھی کوششیں کی جائیں گی عمومی معنیٰ کے لحاظ سے سب جہاد کا مصداق بن سکتی ہیں ،واعظین ومقررین کا اصلاحِ امت کے لئے تقریریں کرنا ، مصنفین کا اپنے قلم سے اصلاحی مضامین لکھنا ، اور تبلیغی جماعت والوں کا اپنے مقام پر رہ کر یا سفر میں نکل کر محنت کرنا سب جہاد کے دائرہ میں آتاہے،لیکن جہاد کی سب سے اعلیٰ قسم وہ ہے جوقتال کی صورت میں ہو، جس میں اپنی جان کو