دعوت و تبلیغ کی اہمیت و ضرورت اور اس کے مقاصد |
ww.alislahonlin |
|
ترجمہ:اور وہ وقت انہیں یاد دلائو جب کہ ان میں سے ایک جماعت نے یوں کہا کہ تم ایسے لوگوں کو کیوں نصیحت کرتے ہو جن کو اللہ تعالیٰ بالکل ہلاک کرنے والے ہیں یا ان کو سخت عذاب دینے والے ہیں ، انہوں نے جواب دیا کہ تمہارے اور اپنے رب کے سامنے عذر کرنے کے لئے اور نیز ا س لئے کہ شاید یہ لوگ ڈر جائیں ۔ نیز ایک حدیث پاک میں رسول ِپاکﷺ نے ارشاد فرمایاکہ بنی اسرائیل میں سب سے پہلا تنزّل اس طرح شروع ہوا کہ ایک شخص کسی دوسرے سے ملتا اور کسی ناجائز بات کو کرتے ہوئے دیکھتا تو اس کو منع کرتا کہ دیکھ اللہ سے ڈر ایسا نہ کر، لیکن اس کے نہ ماننے پر بھی وہ اپنے تعلقات کی وجہ سے کھانے پینے میں اور نشست وبرخاست میں ویسا ہی برتائو کرتا جیسا کہ اس سے پہلے تھا، جب عام طور پر ایسا ہونے لگا تو اللہ تعالیٰ نے بعضوں کے قلوب کو بعضوں کے ساتھ خلط کردیا.....الخ (رواہ ابودائو والترمذی، فضائل تبلیغ حدیث ۳) نیز ایک حدیث پاک میں ہے رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایاکہ اللہ تعالیٰ نے حضرت جبرئیل علیہ السلام کو حکم دیا کہ فلاں بستی کو جاکر اُلٹ دوجبرئیل علیہ السلام نے عرض کیا کہ یا اللہ اس میں آپ کا ایک ایسا بندہ رہتاہے جس نے ہلک جھپکنے کے برابر بھی کبھی آپ کی نافرمانی نہیں کی، اللہ تعالیٰ نے فرمایا ا سکے سمیت بستی کو اُلٹ دو، اور سب پر عذاب نازل کردو کیوں کہ اس کے سامنے میری نافرمانیاں ہوتی تھی لیکن کبھی اس کی پیشانی پر بل نہیں آیا نہ کبھی اس نے کسی کو روکااس کو بھی ہلاک کردو۔ (بیھقی،مشکوٰۃ شریف،ص۴۳۹،عن جابر) ان روایات سے معلوم ہوتاہے کہ دوسری قومیں بھی دعوت وتبلیغ اور امر بالمعروف ونہی عن المنکر کی مکلف تھیں ، البتہ اس امت کی خصوصیت زیادہ ہے اس وجہ سے کہ یہ آخری امت ہے اور اب کوئی نبی نہیں آئے گا۔واللہ اعلم